خیبر پختونخوا میں بارش کے باعث بجلی کی ترسیل متاثرہ ،37 فیڈرز ٹرپ کر گئے۔
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بارش سے خیبر پختونخوا میں37 فیڈرز ٹرپ ، 26 فیڈرز فالٹ کی وجہ سے بند ہونے کے باعث بجلی کی ترسیل متاثرہے۔ترجمان پیسکو کے مطابق سوات، بنوں، صوابی، مانسہرہ میں کئی علاقوں کی بجلی ترسیل متاثر ہے، پیسکو کے 37 فیڈرز ٹرپ ، 26 فیڈرز فالٹ کی وجہ سے بند ہیں۔ ترجمان پیسکو نے بتایا کہ سیٹھی ٹائون، تاج آباد، دادزئی، دلہ ذاک، کریم پورہ اور پیر بالا متاثرہوئے، پیسکو عملہ بجلی بحالی کے کام میں مصروف ہے۔پیسکو چیف ایگزیکٹو آفیسراخترحمید کی ہدایت پر فیلڈ سٹاف کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، متعدد علاقوں کو متبادل روٹ سے بجلی فراہم کردی گئی ۔بارش کی شدت میں کمی کے ساتھ ہی دیگرعلاقوں میں بھی بجلی کی بحالی کا عمل شروع کر دیا جائیگا صارفین سے التماس ہے کہ بارش کے دوران بجلی تنصیبات سے دور رہیں۔کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پیسکو ہیلپ لائن118 پر مفت کال کریں، خراب موسم کے پیش نظرعوام سے تعاون کی اپیل ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔اپنے بیان میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔
انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبرپختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔