خیبر میں میٹرک امتحانات، حکومت کی نقل کی روک تھام کیلئے منفرد کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل عدنان ممتاز خٹک نے تحصیل دار لنڈی کوتل تیمور آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل بازار میں اسٹیشنری اور فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا معائنہ کیا جہاں پاکٹ گائیڈز اور نقل کے مٹیریل کا جائزہ لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں انتظامیہ نے میٹرک امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے منفرد انداز میں کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل عدنان ممتاز خٹک نے تحصیل دار لنڈی کوتل تیمور آفریدی کے ہمراہ لنڈی کوتل بازار میں اسٹیشنری اور فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں کا معائنہ کیا جہاں پاکٹ گائیڈز اور نقل کے مٹیریل کا جائزہ لیا گیا۔ انتظامیہ کی جانب سے بازار میں متعدد دکانوں سے پاکٹ گائیڈز برآمد ہونے پر تحویل میں لے لیا گیا۔
خیبر میں اسٹیشنری دکانوں کے مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ میٹرک کے امتحانات میں اس قسم کی گائیڈز کی فروخت پر پابندی عائد ہے، اس لیے ایسا مواد رکھنے سے اجتناب کریں۔ دکان داروں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ایسا مواد رکھنے سے اجتناب نہیں کرنے اور ہدایات کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔اپنے بیان میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔
انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبرپختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔