لاہور: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں کی جلد سماعت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے متفرق درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں دائر کیں۔

بانی پی ٹی آئی نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے، دو رکنی بنچ نے 24 مارچ کو کیسز سماعت کیلئے مقرر کئے تھے، 24 مارچ کو بنچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت نہ ہو سکی، کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی۔

دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں درخواست ضمانتوں کو جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سماعت کیلئے

پڑھیں:

خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-08-27

 

 

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کاہنہ سے مبینہ اغوا ہونے والی فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے 15 روز میں تفتیش کی پراگرس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔دوران سماعت، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقاص عمر نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر معاملے کی ایڈیشنل آئی جی نے انکوائری کی۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی تحویل میں لی گئی فائل سے کچھ نہیں ملا خالی ہے، پولیس کی بری عادت ہے فائل سے کچھ چیزوں کو نکال لیتی ہے۔چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دیے کہ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، ایسے غیر سنجیدہ اہلکاروں کو پولیس محکمے میں نہیں ہونا چاہیے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ انکوائری کے بعد تفتیشی کو برطرف کرکے پیکا کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، پولیس فوزیہ کی بازیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لے رہی ہے۔عدالت نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے فوزیہ کا آئی ڈی کیوں نہیں بنوایا؟ وکیل نے بتایا کہ لاعلمی کی وجہ سے درخواست گزار کے تینوں بچوں کے شناختی کارڈز نہیں بنوائے گئے۔چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ فیملی ٹری میں فوزیہ کا نام بھی شامل نہیں ہے، کوئی دستاویزی ثبوت دیں جس سے ثابت ہو سکے فوزیہ آپ کی بیٹی ہے۔ آپ نے بچوں کی تعداد کم کیوں بتائی؟ فوزیہ کو جنات لے گئے یہ پتا ہے لیکن اتنا نہیں پتا آپ کو کہ شناختی کارڈ نہیں بنایا، فیملی ٹری میں نام نہیں۔وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ فوزیہ کی ایک تصویر اور بھائی کی شادی کی وڈیو پولیس کو دی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو شادی کی وڈیو بنانے کا پتا ہے لیکن شناختی کارڈ کیوں نہ بنوایا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پولیس کا کام خاتون کو بازیاب کرنا ہے وہ کرلے گی، پچھلے دنوں ڈپٹی کمشنر کا کتا گم ہوگیا تھا اس کو ڈھونڈ لیا گیا۔چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب ایسی باتیں نا کریں، میڈیا کے لیے خبر نا بنائے، ایسی باتیں زیب نہیں دیتی۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • لانگ مارچ کے 2 کیسز، بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث آج سماعت میں اہم پیشرفت نہ ہوسکی
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • پی پی نے بھارتی فلم کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  •  مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
  • فلم دھُرندھر کیخلاف کراچی کی عدالت میں درخواست دائر، مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
  • توہین عدالت درخواست کے تحت آئی جی خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری
  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب