پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز سے قبل کیوی ٹیم کو بڑا دھچکا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کے آغاز سے قبل نیوزی لینڈ کو بڑا دھچکا لگ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیوی ٹیم کے ون ڈے فارمیٹ کے کپتان ٹام لیتھم دائیں ہاتھ میں فریکچر کے باعث پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز سے باہر ہوگئے ہیں انکی جگہ مائیکل بریسویل کو قیادت کے فرائض سونپ دیے گئے ہیں۔
ٹام لیتھم کو ہفتے کے روز ٹریننگ سیشن کے دوران بیٹنگ کرتے ہوئے گیند ہاتھ پر لگی جس کے بعد ایکسرے میں انکے فریکچر کی تصدیق ہوئی، کرکٹر کو میدان میں واپسی کیلئے کم از کم 4 ہفتے درکار ہیں۔
مزید پڑھیں: شاہین، شاداب کیلئے کیویز کیساتھ ٹی20 سیریز ڈراؤنا خواب بن گئی
دوسری جانب نیوزی لینڈ نے انجرڈ ٹام لیتھم کی جگہ ہنری نکولس کو اسکواڈ کا حصہ بنالیا ہے۔
نیوزی لینڈ کیلئے وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری مچل ہے کے سپرد کی گئی ہے جنہوں نے ٹی20 سیریز میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت کے ابھرتے ہوئے وکٹ کیپر بھی رضوان کو ٹرول کرنے لگے، ویڈیو وائرل
ادھر نیوزی لینڈ کے ہیڈکوچ گیری اسٹیڈ نے اپنے بیان کہا کہ ہنری نکولس 3 ماہ بعد انجری سے صحتیاب ہوکر اسکواڈ میں واپس آئے ہیں، وہ اچھی فارم میں دکھائی دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹی20 میں کیویز سے بدترین شکست؛ کون کونسے پلئیرز ون ڈے کا حصہ بنے
کیوی ٹیم کے اوپنر ول ینگ سیریز کے دوسرے اور تیسرے میچ میں پلئینگ الیون کا حصہ نہیں ہوں گے کیونکہ انکے گھر نئے مہمان کی آمد متوقع ہے، جس کے بعد انکی جگہ 23 سالہ رائس ماریو کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ناقص کارکردگی؛ شاہین، شاداب کو آرام دینے کی صدائیں گونجنے لگیں
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کا پہلا معرکہ 29 مارچ کو کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ون ڈے سیریز نیوزی لینڈ مزید پڑھیں
پڑھیں:
انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواست: پی ٹی آئی کی اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع
—فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف درخواست میں اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔
تحریکِ انصاف کی جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اخباری تراشے شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی پر خارج کر دیں۔
اضافی دستاویزات میں سپریم کورٹ کا اکتوبر 2016ء کا فیصلہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے اضافی دستاویزات جمع کرانے کی استدعا کی تھی۔