جعفر ایکسپریس 16 روز بعد بحال
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
جعفر ایکسپریس 16 روز بعد بحال ہوگئی، ٹرین پشاور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئی۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس میں 280 مسافر سوار ہیں۔
وفاقی وزیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور و سیفران امیر مقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بلوچستان کی ترقی روکنا چاہتے تھے انہیں مایوسی ہوئی، وزیراعظم اور آرمی چیف ملکی سلامتی کے لیے پُرعزم ہیں۔
دن 1بجے ریلوے ٹریک کو بارودی مواد کےدھماکےسے اڑا دیا گیا۔ دہشتگردوں نے ٹرین اور مسافروں پر اسلحہ اور راکٹ لانچر سے حملہ کیا،
امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردوں کے عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے، دہشت گردی کے خلاف قوم متحد ہے، کوئی سیاست نہ کرے، بانی پی ٹی کی ہدایت پر دی گئی آخری کال ٹُھس ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عوام آئندہ بھی پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال مسترد کریں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی ان کا اپنا معاملہ ہے، کبھی اپنی جماعت سے کسی کو باہر کر دیتے ہیں اور کبھی کسی کو اندر کر دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مخصوص جماعت نفرت و شر انگیزی کا مظاہرہ کر رہی ہے، پی ٹی آئی اپنے سیاسی مفادات کے لیے دھرنے دیتی ہے۔
پاک فوج نے 36 گھنٹے کے اندر کلیئرنس آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
یاد رہے کہ کوئٹہ سے اندرون ملک کے لیے ٹرین سروس 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سے معطل تھی۔
جعفر ایکسپریس کو ضلع کچھی کے علاقے میں دہشت گرد حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء
سماجی و سیاسی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی بنائی جائے، گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ ملک سے بے دخلی کے نام پر افغان شہریوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس بھیجے۔ مساجد کے باہر سے گرفتاریوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ حکومت مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرے۔ یہ بات کوئٹہ فاونڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر سلمان خان خلجی، درانی قومی اتحاد کے چیئرمین عباس درانی، انجمن تاجران کے رہنماء حاجی صالح محمد نورزئی، سماجی رہنماء سردار صدیق ہوتک و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
کوئٹہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی نے کہا کہ افغانستان جنگ کے بعد پاکستان نے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو پاکستان میں جگہ دی، جو ایک احسن اقدام تھا۔ افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے بعد یو این ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی اداروں نے افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کو اربوں روپے کی امداد فراہم کی، تاکہ مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت پاکستان کی طرف سے بے دخلی کے نام پر افغان مہاجرین کی تذلیل کی جارہی ہے، جو کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس افغانستان واپس بھیجنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، تاکہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں حکومت نے مہاجرین کے نام پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر سلمان خلجی نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے 45 سال سے افغان مہاجرین اپنی زندگی گزار رہے ہیں، انکی یہاں رشتہ داریاں ہیں۔ حکومت پاکستان کا اچانک انکی واپسی سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کو باعزت طریقے سے یقینی بنانے کیلئے ایک واضح پالیسی بنائے اور افغان مہاجرین کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔