گریڈ 22 میں ترقی پانے والے افسران کی تعیناتیوں کے نوٹیفکیشنز جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے گریڈ 22 میں ترقی پانے والے بعض افسران کی نئی تعیناتیوں کے نوٹیفکیشنز کردیے ہیں۔
سیکریٹریٹ گروپ کی عائشہ حمیرا چوہدری کو سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی ، اسلم غوری کو سپیشل سیکریٹری خزانہ ڈویژن،ڈاکٹر نواز احمد ممبر وزیر اعظم معائنہ کمیشن ،حماد شمیمی ، سیکریٹری نجکاری ڈویژن ، ظہور احمد سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ ڈویژن ، پولیس سروس کے بی اے ناصر کو سیکریٹری انسانی حقوق ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔
جبکہ غلام نبی میمن کو سندھ حکومت میں خدمات انجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے، فاروق نذر کو ڈی جی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ مقرر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ نے 36 افسروں کو گریڈ 22 میں ترقی دیدی
عبدالخالق شیخ ڈی جی نیشنل پولیس بیورو اور طاہر رائے آئی جی ریلوے پولیس برقرار رہیں گے ، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے وسیم چوہدری کو سیکرٹری نیشنل فوڈ اینڈ سیکیورٹی، عنبرین رضا کو اسپیشل سیکرٹری کابینہ ڈویژن ، عثمان باجوہ کو سیکرٹری نجکاری کمیشن ، حمیر کریم کو اسپیشل سیکرٹری اکنامک آفیئرز ڈویژن ، سید عطاء الرحمن کو سیکرٹری مذہبی امور ڈویژن، راشد محمود کو چیئرمین ایف بی آر، مومن آغا کو سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن، ندیم محبوب کو سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز ڈویژن، محی الدین وانی کو سیکرٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈویژن برقرار رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایف بی آر افسران کی گریڈ 22 میں ترقیاں روکنے کا حکم
داود محمد باریچ کو ڈی جی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ تعینات کیا گیا ہے، شکیل احمد منگنیجو کو اسپیشل سیکرٹری کامرس ڈویژن، سعدیہ مروت جاوید کو اسپیشل سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن، اسد رحمان گیلانی کو سیکرٹری قومی ورثہ ڈویژن، علی سرفراز حسین کو ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کا مستقل مندوب، زاہد اختر زمان کو چیف سیکریٹری پنجاب، نبیل اعوان اور احمد رضا سرور کو بھی پنجاب میں خدمات سرانجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو اسپیشل سیکرٹری کو سیکرٹری گریڈ 22 میں گیا ہے
پڑھیں:
سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
اسلام آباد:چائنا میڈیا گروپ کے اشتراک سے نیشنل لائبریری آف پاکستان میں ایک اہم سیمینار بعنوان “مشترکہ خواب، مشترکہ ترقی: جدیدیت کے دس برسوں کا سفر” منعقد ہوا، جس میں پاکستان اور چین کے درمیان گزشتہ ایک دہائی پر محیط جدیدیت، ترقی، اور دوستی کے سفر کا جائزہ پیش کیا گیا۔پیر کے روزتقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، قیصر احمد شیخ تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا دس سال قبل دورہ پاکستان، دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین – پاکستان اقتصادی راہداری نے گزشتہ دس برسوں میں پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے ثمرات ناصرف پاکستان بلکہ خطے کے دیگر ممالک تک بھی پہنچ رہے ہیں۔وزیر مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن، حذیفہ رحمان نے ورچوئل خطاب میں کہا کہ دس سال قبل پاکستان ایک معاشی بحران سے گزر رہا تھا، ایسے میں صدر شی جن پھنگ کا سی پیک جیسا تحفہ پاکستان کے لیے معاشی سہارا ثابت ہوا، جس سے دونوں ممالک کی دوستی کو نئی جِلا ملی۔رکن قومی اسمبلی و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن صبحین غوری نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین ہر موسم کے ساتھی ہیں، اور صدر شی جن پھنگ کے دورۂ پاکستان نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔چین میں پاکستان کے سابق سفیر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے اپنے خصوصی پیغام میں چین اور پاکستان کے مابین جاری اقتصادی و سفارتی تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے دورہ پاکستان کے ثمرات خاص طور پر پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی بحران کے خاتمے میں نمایاں نظر آتے ہیں۔سیمینار میں تھینک ٹینکس، ماہرین تعلیم، اساتذہ، طلبہ، محققین، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب “چین، آج اور کل” کے مصنف شاہد افراز خان کی کاوشوں کو بھی بھرپور انداز میں سراہا گیا، جو چین کی ترقی، پالیسیوں اور اشتراک کار پر گراں قدر تحقیق پر مبنی ہے۔میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد میں شرکت اس امر کا ثبوت تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان قائم شراکت داری اور ترقی کا یہ سفر عوامی و ادارہ جاتی سطح پر وسیع دلچسپی کا حامل ہے۔یہ سیمینار نہ صرف گزشتہ دہائی کی کامیابیوں کا اعتراف تھا بلکہ مستقبل میں چین – پاکستان تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا بھی مظہر تھا۔
Post Views: 3