اسلام آباد: کچرے اور ملبے کا ڈھیر، مارگلہ میں ’ویو پوائنٹ‘ کی تعمیر انتظامیہ کی توجہ کی منتظر
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
جا بجا پھیلا کچرا اور ملبے کے ڈھیر کے باعث اسلام آباد میں مارگلہ کے پہاڑوں میں 'ویو پوائنٹ' کی تعمیر انتظامیہ کی توجہ کی منتظر ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تفریحی مقامات مونال اور لامونتانا کو مسمار کرکے انہیں ویو پوائنٹ میں تبدیل کرنا تھا لیکن اب یہاں ہر سو کچرے کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں۔
گزشتہ سال تک رمضان المبارک اور عید جیسے مواقعوں پر یہ مقامات رونق کے محور تھے، شہری اس سال بھی مارگلہ کے پہاڑوں کا رخ کر رہے ہیں۔
بیرون ملک سے وطن واپس آئے شہری نے کہا کہ وہ اب کھنڈر میں اسلام آباد کا نظارہ کرتے ہوئے افطار کر رہے ہیں۔
شہری کہتے ہیں غیر ملکی سیاح مارگلہ کے پہاڑوں سے اسلام آباد کا دلفریب نظارہ دیکھنے یہاں کا رخ کرتے ہیں، کھنڈرات اور ملبے پر چند پودے لگانا کافی نہیں، اسلام آباد انتطامیہ اس مقام پرخوبصورت ویو پوائنٹ بنائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
ہائیکورٹ کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سینیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی گئی۔
جواب اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار نے جمع کروایا۔
ہائیکورٹ کے جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا اور وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی۔
مزید پڑھیے: سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
جواب میں بتایا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی اور سمری منظور کرتے وقت چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ سابقہ چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس