سلمان اکرم راجا اتنے اہم نہیں کہ اُن کیخلاف بات کروں، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما فیصل چوہدری نے کہا کہ سلمان اکرم راجا اتنے اہم نہیں کہ اُن کے خلاف بات کروں، میرا پی ٹی آئی کے کیسز سے کوئی لینا دینا نہیں، میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے پیٹھ پیچھے الزامات لگائے گئے یہ ثابت کرنا ہوں گے، سلمان اکرم راجا اتنے اہم نہیں کہ ان کے خلاف بات کروں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کے سوا کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تو تیار ہوں، بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے 3 بار بات کرائی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیصل چوہدری کو وکلا ٹیم سے نکالنے کی منظوری دی۔
اُن کا کہنا تھا کہ میرا جو کام تھا میں نے وہ مکمل کیا تھا، میرے لیے تحریک انصاف بانی پی ٹی آئی ہیں، جن کے باہر آنے تک سیاست بھی نہیں ہوگی۔
فیصل چوہدری نے یہ بھی کہا کہ جو فیصلہ لیا گیا یہ تو بانی پی ٹی آئی سے بھی ڈسکس نہیں کیا گیا، جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروں گا تو سب کو پتا چل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میرے ذمے جو کام لگائے گئے میں وہ پورے کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے عید کے بعد ملاقات ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فیصل چوہدری
پڑھیں:
ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں، شیخ وقاص اکرم
اسلام آباد:رہنما پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بات شروع کرنے سے قبل میں ایک چیز کلیریٹی سے کہہ دوں کہ فی الوقت جب ہم بات کر رہے ہیں، ہمارے بیک ڈور یا سامنے کسی قسم کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات جاری نہیں ہیں جو اپنی ذاتی حیثیت میں کوششیں کر رہے ہیں اور کرتے رہتے ہیں ان کو بھی خان صاحب نے کہہ دیا ہے کہ میری رہائی کے حوالے سے میں نے کسی کو بھی آتھرائز نہیں کیا کہ وہ کوئی مذاکرات کریں، وہ بات وہاں فائنل ہو گئی ہے، اگر کوئی کلیم بھی کرتا ہے کہ مجھے خان نے آتھرائز کیا ہے تو خان صاحب نے واضح کر دیا ہے کہ میں نے کسی کو آتھرائز نہیں کی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خان صاحب نے ایک اور بات بڑی واضح کر دی ہے ساتھ ہی کہ ہم بطور پولیٹکل پارٹی مذاکرات کے بالکل خلاف نہیں ہیں مگر مذاکرات کس لیے؟نمبر ون قوم کیلیے، نمبر ٹو آئین کی بالادستی اور نمبر تین قانون کی حکمرانی کیلیے، ہیومن رائٹس کے لیے، جمہوریت کیلیے۔
رہنما پاکستان پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہر معاملے کے لیے جمہوری نظام کے اندر آئینی ڈھانچہ دیا ہوا ہے،آئینی ڈھانچے میں اس کے لیے مناسب فورمز موجود ہیں، میرا خیال ہے کہ ہمیں بجائے اس کے کہ میڈیا کے اوپر ڈسکشن ہو، جلسے جلوس ہوں، ہمیں یا تو ایوان میں بات کرنی چاہیے اور اس سے بھی بہتر ہے کہ پہلے جو مناسب فورم ہے، یعنی کونسل آف کامن انٹرسٹ جس کے بارے میں پیپلزپارٹی نے من حیث الجماعت اور سندھ حکومت من حیث الحکومت ایک مشترک فریق۔
ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ اس پر اس سے پہلے میٹنگز ہوئیں، میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ تلخی بڑھ گئی ہے اور یہ تلخی اچھی نہیں ہے۔
ماہر پاک افغان امور طاہر خان نے کہاکہ میری نظر میں اس کا انحصار ہوگا آئندہ دنوں میں پاکستان کا جو ایک بنیادی مسئلہ ہے افغانستان کی حکومت کے ساتھ ٹی ٹی پی کا پاکستانی شدت پسند گروپوں کا، اگر پاکستان میں سیکیورٹی کے معاملات پہ کچھ بہتری آتی ہے تو پھر آپ کے سوال کا جوا ب میں دوں گا کہ ہاں لیکن اگر نہیں آتی اور حالات یوں ہی رہیں تو پھر شاید وہ جو ایک ماضی میں پاکستان وہاں پر وہ یہی خدشات کا اظہار کرتا رہا اور وہ خدشات بڑھتے، بڑھتے تلخیوں پر معاملہ آ جاتا ہے تو اس کیلیے ابھی انتظار کرنا پڑے گا لیکن جس طرح آپ نے کہا بالکل دورہ اہم تھا اور آپ کویاد ہو گا جب اکتوبر 2021 میں پی ٹی آئی حکومت میں جب شاہ محمود قریشی گئے تھے یہ اس کے بعد ایک وزیرخارجہ کا دورہ ہے۔