دہشت گرد کسی قسم کی ہمدردی کے مستحق نہیں، رانا ثناء اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ٹرین یرغمال بنانے والے دہشت گرد کسی قسم کی ہمدردی کے مستحق نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت بلوچستان کے مسائل پر فکرمند ہے، دہشت گردوں نے ٹرین کو یرغمال بنایا اور بے گناہ لوگوں کو قتل کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین یرغمال کرکے بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے والے دہشت گرد کسی قسم کی ہمدردی کے مستحق نہیں ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ معاملہ تب بگڑے گا جب کسی ایشو پر تصادم یا ضد کی صورتحال ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے میٹنگ میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو، خورشید شاہ، گورنر پنجاب اور دیگر قیادت تھی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کو یقین دلایا کہ 6 کینال کے معاملے پر بیٹھ کر بات کریں گے، کینالز کے معاملے پر جو اتفاق رائے سے فیصلہ ہوگا اس پر عمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 6 کینالز کے معاملے پر اونرشپ کا مسئلہ ہے،یہ اونرشپ پیپلز پارٹی کو لینی ہی پڑے گی وہ نہیں لیں گے تو کوئی اور لے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی ان چیزوں کو سمجھتی ہے اس اسپیس کو پر کریں گے، پیپلزپارٹی اس مسئلے پر اونرشپ لے گی تو درست فیصلہ کرے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ 6 کینالز پر سندھ میں جس طرح کی سیاست ہورہی ہے پیپلز پارٹی کو اس اسپیس کو کور کرنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: رانا ثناء الل پیپلز پارٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
نواز اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے: رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے۔ایک بیان میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیےانہوں نے کہا کہ ہمیں پیپلزپارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991میں صوبوں کےدرمیان ہونے والےمعاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا۔وزیراعظم کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔