حماس کا اسرائیل کو انتباہ: یرغمالیوں کی بازیابی دھونس دھمکی سے ممکن نہیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
غزہ: فلسطین کی مزاحمتی عسکری جماعت حماس نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں طاقت کے استعمال اور فضائی حملے جاری رکھے تو یرغمالیوں کی بازیابی بے معنی ہو جائے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ “ہم قیدیوں کو زندہ رکھنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، لیکن اسرائیلی بمباری ان کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال رہی ہے۔”
حماس نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور اگر اسرائیل نے فوجی طاقت سے بازیابی کی کوشش کی تو نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے شدید فضائی حملے دوبارہ شروع کیے، جس کے بعد زمینی کارروائیاں بھی کی گئیں، جن سے جنوری میں ہونے والی عارضی جنگ بندی کا خاتمہ ہو گیا تھا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، گزشتہ ہفتے سے جاری بمباری میں مزید 830 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں، اسرائیلی فوج کے مطابق 34 یرغمالی پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کیوجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے، جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں۔ ٹیلی ویژن پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام قیدیوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کرسکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہوگی۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا، نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔