خیبرپختونخوا: صنعتوں کیلئے الاٹ اراضی دیگر مقاصد کیلئے استعمال ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں صنعتوں کےلیے الاٹ اراضی دیگر مقاصد کےلیے استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پشاور میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ نے چیف سیکرٹری کے پی کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ مراسلے کے مطابق ماضی میں حکومت نے صنعتوں کے قیام کےلیے زمینیں خرید کر الاٹ کیں۔
مراسلے کے مطابق بعض زمینیں غیرفعال یا دیگر مقاصد کےلیے استعمال ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ زمینوں کا غیر صنعتی استعمال شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
مراسلے کے مطابق محکمہ صنعت، قانون اور ریونیو حکام پر مشتمل ٹاسک فورس بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے کے مطابق زمینوں کی الاٹمنٹ اور قانونی حیثیت کا تفصیلی جائزہ لینے اور صوبے بھر میں صنعتی مقاصد کےلیے حاصل زمینوں کا مکمل آڈٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق زمینوں کے غیر مجاز استعمال پر قانونی کارروائی اور جرمانے کی تجاویز طلب کی گئی ہیں اور صنعتی مقصد کےلیے الاٹ زمینوں کو اصل مقصد کےلیے بروئے کار لانے کا پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراسلے کے مطابق
پڑھیں:
پورٹیبل اے سی کے استعمال سے بجلی کا بل کم آتا ہے؟
گرمیاں شروع ہوتے ہی پشاور کے کارخانو مارکیٹ میں خریداروں کا رش بڑھ گیا ہے، جو گرمی میں کم خرچ ایئر کنڈیشنر اور روم کولر کی تلاش میں یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔
کارخانو مارکیٹ میں ہر قسم کے اے سیز، روم کولر اور ری چارچ والے پنکھے دستیاب ہیں لیکن زیادہ مانگ پورٹیبل اے سی کی ہے، جو دکانداروں کے مطابق ضرورت کے مطابق کسی بھی جگہ آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے اور سب سے بڑی بات اس کا بجلی کا خرچ کافی کم ہے۔
کارخانو شاہین مارکیٹ کے دکاندار جمعہ خان کے پاس بھی پورٹیبل اے سی ہیں، جس میں ان کے مطابق خریدار بھی دلچسپی لے رہے ہیں اور خرید بھی رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ خریدار قیمت کے ساتھ بجلی خرچے کو بھی دیکھتا ہے تاکہ ماہانہ بل کی ادائیگی آسانی ادا کر سکے۔
جمعہ خان نے بتایا پورٹیبل اے سی دبئی سے آتے ہیں جو ایک ٹن کے انوٹر ہیں، جس کی وجہ سے بجلی کا خرچہ عام اے سی کی نسبت تقریباً آدھا ہے۔ ’اگر اپ پورا دن استتعمال کرتے ہیں تو آپ کا بل دس ہزار سے زیادہ نہیں آئے گا۔‘
پورٹیبل اے سی کے بارے میں مزید جانیے، دکاندار جمعہ خان کی زبانی اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں