سنبھل جامع مسجد میں عیدالفطر کی نماز کیلئے لاؤڈ اسپیکر اور اضافی نمازیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
نمازیوں کی نگرانی سی سی ٹی وی، ڈرون اور مقامی انٹیلی جنس کے ذریعے کی جائیگی۔ آپکو بتادیں کہ گزشتہ برس احکامات پر عمل نہ کرنے پر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے سنبھل میں نماز عید کے لئے پولیس اور انتظامیہ نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ نماز عید سے قبل پولیس نے دو چیزوں پر پابندی کے واضح احکامات دئے ہیں۔ اے ایس پی سنبھل شریش چندر نے کہا کہ عید کے دوران سنبھل میں سڑکوں اور مسجد کی چھت پر نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہے اور لاؤڈ اسپیکر کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ امن کمیٹی کے اجلاس میں پولیس انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ عید پر سڑکوں اور مسجد کی چھت پر نماز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نماز عیدگاہ اور مساجد کے احاطے میں ادا کی جائے گی۔ کسی کو سڑکوں یا چھتوں پر نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نماز روایتی طریقے سے ادا کی جائے گی۔
اس دوران ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے کہا کہ عید کی نماز چبوترے یا سڑک پر ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور لاؤڈ اسپیکر کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ وہیں سنبھل کے علاوہ میرٹھ میں بھی سڑکوں پر نماز عید ادا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایس پی سٹی نے سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ نمازیوں کی نگرانی سی سی ٹی وی، ڈرون اور مقامی انٹیلی جنس کے ذریعے کی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق میرٹھ میں پولیس افسر نے بتایا کہ سڑک پر نماز پڑھنے پر پاسپورٹ اور لائسنس ضبط کر لئے جائیں گے۔ اس لئے پولیس نے سڑکوں پر نماز نہ پڑھنے کی اپیل کی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ گزشتہ برس احکامات پر عمل نہ کرنے پر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجازت نہیں ہوگی کی اجازت نہیں کی جائے گی
پڑھیں:
اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جیل حکام پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی و وکلا سے ملاقات میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے الزام لگایا کہ جیل حکام ملاقات نہ ہونے کا یہ بہانہ بنانے کے لیے پولیس کو جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ناکہ لگانے کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ کہا جا سکے کہ کوئی ملاقات کے لیے آیا ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں۔ اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔ اگر وکلا اور فیملی کو روکا جائے گا تو وہ اپنے کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟علیمہ خان نے واضح کیا کہ ان کے وکلا سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر سلمان صفدر اور ظہیر عباس کیسز کی پیروی کر رہے ہیں، اور انہیں ملاقات کی اجازت نہ دینا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو ملاقات کی اجازت ملی، لیکن چیف جسٹس کے حکم کے برعکس انہیں صرف 35 منٹ بعد ہی اٹھا دیا گیا. حالانکہ ایک گھنٹے کی اجازت دی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف ہم ملیں، اگر 100 لوگ بھی عمران خان سے ملاقات کریں تو کریں. لیکن ہمارے وکلا کو تو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ اگر ہمیں نہیں ملنے دیا جا رہا تو میری دو بہنوں کو بھیج دیں، وہ مجھ سے زیادہ ذہین ہیں. بانی کا پیغام ان کے ذریعے بھی آ جائے گا۔علیمہ خان نے کہا کہ وہ جیل کے باہر ہی بیٹھے رہیں گی اور واپس نہیں جائیں گی جب تک ملاقات نہ ہونے دی جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل انتظامیہ جان بوجھ کر ان کے وکلا کو ریپلیس کرکے غیر متعلقہ افراد کو بھیجتی ہے .تاکہ اصل قانونی ٹیم کو عمران خان سے رابطہ نہ ہو سکے۔
ادھر بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات ختم ہونے کے بعد فیصل چوہدری، فیصل ملک، عثمان گل واپس اڈیالہ جیل سے باہر آ گئے۔بانی پی ٹی آئی کی بہنیں فیملی تاحال گیٹ 5 کے باہر موجود ہیں، کزن قاسم زمان خان کو اندر جانے کی اجازت مل گئی۔پی ٹی آئی کے تین ایم ایم ایز، ایک ایم پی اے اڈیالہ جیل گیٹ 1 پر پہنچ گئے، گیٹ ایک پر پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان، ایم پی اے عبدالسلام آفریدی، ملک انور تاج شامل ہیں۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے عمران خان سے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے، جب کہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی جانب سے دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال زیر التوا ہیں۔