میں چاہتی ہوں ہانیہ عامر میرے بھائی سلمان خان سے شادی کرلے، راکھی ساونت
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بھارتی اداکارہ راکھی ساونت نے پاکستانی اسٹار ہانیہ عامر اور بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کے درمیان رشتہ جوڑنے کی تجویز دے دی۔
یہ دلچسپ تجویز اس وقت سامنے آئی جب ہانیہ عامر کو برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ان کی خدمات کے اعتراف میں "ریکگنیشن ایوارڈ" سے نوازا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ہانیہ عامر نے راکھی ساونت کی معصومانہ اور تفریحی باتوں کو سراہا۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے کمنٹ میں راکھی ساونت نے کہا، "مجھے ہانیہ بہت پسند ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ وہ میرے بھائی سلمان خان سے شادی کر لے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ہانیہ نہایت خوبصورت اور باصلاحیت اداکارہ ہیں جو پوری دنیا میں مقبول ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
راکھی ساونت کے اس تبصرے پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل آیا۔ کچھ صارفین نے اسے مزاحیہ قرار دیا جبکہ کچھ نے سلمان خان اور ہانیہ عامر کے درمیان عمر کے فرق پر سوال اٹھایا۔
ایک صارف نے لکھا، "اگر ہانیہ پاکستانی حسینہ اور گڑیا ہے تو وہ کسی بڑی عمر کے آدمی سے کیوں شادی کرے گی؟"
دوسرے صارف نے تبصرہ کیا، "راکھی جی، آپ ہماری لڑکی کو اپنے بھائی کے لیے کیوں تجویز کر رہی ہیں؟"
یہ پہلی بار نہیں کہ راکھی ساونت نے سلمان خان سے متعلق کوئی تجویز دی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ کہہ چکی ہیں کہ سلمان خان کو نئی اور باصلاحیت اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنا چاہیے بجائے ان ہیروئنز کے جو ان کی حالیہ فلموں میں بار بار نظر آتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راکھی ساونت ہانیہ عامر
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے
ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر
وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا, جس میں وہ محفوظ رہے ۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی ٹھٹہ سے کراچی کی جانب جا رہے تھے کہ اس دوران کچھ شرپسندوں کی جانب سے ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔وزیر مملکت کھیئل داس نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ٹھٹہ سے سجاول کی جانب رواں دواں تھے کہ شہر کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے تقریباً درجن بھر کارکنان نے اچانک حملہ کر دیا، جن کے ہاتھ میں پارٹی کے جھنڈے تھے اور وہ کینالوں کی تعمیر کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مجھ پر حملہ ہوا تو میرے ڈرائیور نے فوری گاڑی وہاں سے نکالی جس کے بعد میرے قافلے میں موجود دیگر گاڑیوں پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میرے قافلے میں موجود گاڑیوں پر پہلے پتھراؤ کیا گیا اور پھر ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا تاہم میں خود حملے میں محفوظ رہا لیکن میرے کچھ ساتھی زخمی ہوئے اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت مجھ پر حملہ کیا گیا جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔