پٹنہ کے گردنی باغ میں بل کے خلاف مذہبی رہنماؤں اور سماجی کارکن اس بل کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں، احتجاج میں سماج وادی پارٹی کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ مولانا محب اللہ بھی موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج پٹنہ سے ملک گیر تحریک شروع ہوگئی ہے۔ پٹنہ کے گردنی باغ میں احتجاج شروع کیا گیا ہے۔ مسلم تنظیموں کے سربراہان اور کارکنوں کے علاوہ ہزاروں لوگ یہاں جمع ہیں۔ آر جے ڈی کے قومی صدر لالو یادو اور تیجسوی یادو اس احتجاج میں شریک ہوے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کی گئی ہے۔ بہار سے حکومت مخالف احتجاج کا آغاز کیا گیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو بھی حمایت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ پٹنہ کے گردنی باغ میں بل کے خلاف رہنماؤں اور سماجی کارکن اس بل کی مخالفت میں جمع ہوگئے ہیں۔ اس احتجاج میں سماج وادی پارٹی کے رام پور سے ممبر پارلیمنٹ مولانا محب اللہ بھی موجود ہیں۔

اقلیتی برادری کے لوگوں نے بھی وقف ترمیمی بل کے خلاف بہار کی تمام سیاسی جماعتوں سے حمایت مانگی ہے۔ لوگوں نے لالو پرساد یادو، نتیش کمار اور چراغ پاسوان سے بھی حمایت مانگی ہے۔ لالو پرساد یادو کی ٹیم کے لوگ تحریک میں شامل ہیں اور لالو بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ لالو یادو اور تیجسوی یادو احتجاجی مقام پر ہیں۔ لالو پرساد یادو شروع سے ہی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں اور انہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت حاصل ہے۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس موقع پر کہا کہ آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو آپ کی حمایت اور آپ کو مضبوط کرنے کے لئے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا "ہم نے پارلیمنٹ، ودھان سبھا اور ودھان پریشد میں اس غیر آئینی، غیر جمہوری بل کی مخالفت کی ہے، آج ہم تحریک التواء لے کر آئے ہیں، ہم نے اس پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایوان میں بحث کروائی جائے"۔ انہون نے کہا "ہم اس معاملے پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ یہ بل کسی قیمت پر منظور نہ ہو"۔

نتیش کمار کی سیکولر امیج کی وجہ سے اقلیتی طبقہ کو امید ہے کہ وہ بل کی مخالفت میں ان کا ساتھ دیں گے۔ اقلیتی برادری کی جانب سے سیکولر سیاست سے وابستہ تمام لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ ملک بھر سے علماء کرام نے بل کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ اس سے قبل مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں مظاہرہ کیا گیا تھا، جس میں سماجی، ملی تنظیموں کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے کچھ لیڈران بھی شریک ہوئے تھے۔ جمیعت علماء ہند نے مرکز کی این ڈی اے حکومت میں شامل جے ڈی یو، ٹی ڈی پی اور ایل جے پی کی افطار پارٹیوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ سیاسی جماعتیں خود کو سیکولر بتاتی ہیں لیکن وقف ترمیمی بل کے نام پر مسلمانوں سے ہو رہی نا انصافی پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ بل کی مخالفت میں وقف ترمیمی بل کے بل کے خلاف کیا گیا ہے

پڑھیں:

ڈان ٹی وی اور ریڈیو کو سرکاری اشتہارات کی بندش پر میڈیا تنظیموں کا شدید ردِعمل

حکومت کی جانب سے ڈان میڈیا گروپ کے ٹی وی اور ریڈیو چینلز کو سرکاری اشتہارات کی فراہمی بغیر کسی باضابطہ اعلان کے بند کیے جانے پر ملک کی مختلف میڈیا تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے۔ یہ اقدام اس سے قبل روزنامہ ڈان کو سرکاری اشتہارات کی محدود فراہمی کے بعد سامنے آیا ہے۔
میڈیا تنظیموں نے اس فیصلے کو آزادیٔ صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اشتہارات کی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔
کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈان میڈیا گروپ پاکستان کے معتبر اور قدیم ترین صحافتی اداروں میں شمار ہوتا ہے، اور سرکاری اشتہارات کی بندش کسی بھی میڈیا ادارے کو مالی طور پر مفلوج کرنے کے مترادف ہے۔ سی پی این ای کے صدر اور سیکرٹری جنرل نے یاد دلایا کہ ڈان میڈیا گروپ قیامِ پاکستان سے آج تک غیر جانبدار اور ذمہ دار صحافت کے ذریعے عوام کو مستند معلومات فراہم کرتا آ رہا ہے۔
آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) نے بھی اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم اس اقدام پر سخت مایوس ہے۔ اے پی این ایس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 13 ماہ سے روزنامہ ڈان کو سرکاری اشتہارات کی کٹوتی کا سامنا تھا، تاہم اب ڈان میڈیا گروپ کے زیرِ انتظام نیوز چینل اور ریڈیو چینل کو بھی اشتہارات سے محروم کر دیا گیا ہے، جو نہ صرف ناانصافی بلکہ آزادیٔ اظہار پر براہِ راست حملہ ہے۔
اے پی این ایس نے واضح کیا کہ سرکاری اشتہارات قومی خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں اور انہیں کسی میڈیا ادارے کو اس کی ادارتی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ تنظیم نے اس مشکل وقت میں ڈان میڈیا گروپ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے پر نظرِ ثانی کریں اور اشتہارات بحال کریں۔
پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے بھی ڈان میڈیا گروپ کے اداروں پر اشتہاری پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم ہمیشہ سے اشتہارات کو میڈیا پر دباؤ ڈالنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتی آئی ہے۔ پی بی اے کے مطابق ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کا سیلاب ہے، روایتی اور ذمہ دار میڈیا کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے۔
پی بی اے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزاد اور پیشہ ور صحافت کے مفاد میں سرکاری اشتہارات کی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔
متعدد صحافتی تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے بھی اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ جے اے سی میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اے پی این ایس، سی پی این ای، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز اور پی بی اے کے نمائندے شامل ہیں۔
جے اے سی کے بیان میں کہا گیا کہ حکومت سرکاری اشتہارات کو میڈیا اداروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور اس پالیسی کا سب سے بڑا نشانہ ڈان میڈیا گروپ بن رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈان میڈیا گروپ کو اس کی غیر جانبدار ادارتی پالیسی کے باعث طویل عرصے سے اشتہاری پابندیوں کا سامنا ہے، اور اب یہی دباؤ اس کے ٹی وی اور ریڈیو پلیٹ فارمز تک بڑھا دیا گیا ہے۔
کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزادیٔ اظہار اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے ڈان میڈیا گروپ کو سرکاری اشتہارات فوری طور پر بحال کیے جائیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
  • سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
  • ڈان ٹی وی اور ریڈیو کو سرکاری اشتہارات کی بندش پر میڈیا تنظیموں کا شدید ردِعمل
  • پاکستان اسلامی ریاست ہے اس کے خلاف مسلح کارروائی غیر شرعی ہے، مفتی تقی عثمانی
  • حیدرآباد: ہندو برادری کی جانب سے بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کے خلاف احتجاج کیاجارہاہے
  • بلغاریا: کرپشن کیخلاف عوامی احتجاج ‘وزیر اعظم عہدے سے مستعفی
  • اگر حکومت پر تنقید کرتے ہیں تو بی جے پی پرانے کیس کھول کر گرفتار کرتی ہے، اکھلیش یادو
  • لاہور:آئینی ترمیمی بل کیخلاف لاہوربار ایسوسی ایشن کے تحت وکلا احتجاج کررہے ہیں
  • بلغاریہ: کرپشن کے خلاف عوامی احتجاج پر وزیراعظم عہدے سے مستعفی
  • پنجاب بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) آرڈیننس 2025 منظور کرلیا گیا