UrduPoint:
2025-04-22@01:32:03 GMT

جرمنی میں سالیڈریٹی سرچارج کے خلاف درخواست مسترد

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

جرمنی میں سالیڈریٹی سرچارج کے خلاف درخواست مسترد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 مارچ 2025ء) جرمنی کی آئینی عدالت نے بدھ کے روز سالیڈیریٹی سرچارج نامی اضافی ٹیکس ختم کرنے کی ایک درخواست مسترد کر دی۔

جرمنی میں یہ ٹیکس منقسم جرمنی کے اتحاد کے بعد نوے کی دہائی میں متعارف کرایا گیا تھا، جس کا بنیادی مقصد سابقہ مشرقی جرمنی میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنا اور وہاں کی معاشی ترقی کو سابقہ مغربی جرمنی کے برابر لانا تھا۔

آج یہ ٹیکس کچھ مخصوص افراد اور کئی کمپنیوں کو دینا پڑتا ہے۔

اس ٹیکس کے خلاف درخواست کاروباری اشخاص اور کمپنیوں کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سیاسی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی کے چھ ممبران نے دائر کی تھی، جسے عدالت نے بے بنیاد قرار دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مشرقی اور مغربی جرمنی کے دوبارہ ملاپ سے منسلک حکومت کی اب بھی جائز معاشی ضروریات ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم ساتھ ہی عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سالیڈیریٹی سرچارج مستقل طور پر نہیں لیا جا سکتا اور اگر اس کی ضرورت نہ رہی تو یہ غیر آئینی ہو جائے گا۔

فری ڈیموکریٹک پارٹی کے سیاستدانوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2019ء میں دوسرےسالیڈیریٹی پیکٹ کے ختم ہونے کے بعد سے اس ٹیکس کا کوئی قانونی جواز نہیں رہا ہے۔ اس پیکٹ کا مقصد مشرقی اور مغربی جرمنی کے درمیان معاشی فرق کم کرنا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سالیڈیریٹی سرچارج کو اب صرف زیادہ آمدنی والے افراد کو ادا کرنا پڑتا ہے، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔

سن 2021 سے جرمنی میں سب سے زیادہ آمدنی والے افراد، کمپنیاں اور سرمایہ کار ہی سالیڈیریٹی سرچارج دے رہے ہیں۔ جرمن اکنامک انسٹیٹیوٹ کے مطابق یہ ٹیکس دینے والوں میں چھ ملین افراد اور چھ لاکھ کمپنیاں شامل ہیں۔

پچھلے سال سالیڈیریٹی سرچارج کی مد میں جرمن حکومت کو 12.

6 بلین یورو کی ادائیگی کی گئی تھی۔

م ا/ ع ب (روئٹرز، ڈی پی اے)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جرمنی کے عدالت نے

پڑھیں:

بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست

ڈھاکا:

بنگلادیش کی جانب سے مفرور شیخ حسینہ واجد  کے خلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلا دیشی پولیس نے شیخ حسینہ کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس کی درخواست کرکے  عالمی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 12 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔

بنگلادیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس کا مقصد شیخ حسینہ سمیت تمام  مفرور ملزمان کو عالمی سطح پر قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، جس کے بعد نیشنل سینٹرل بیورو نے یہ باضابطہ کارروائی کی ہے۔

شیخ حسینہ واجد پر مظالم اور مختلف جرائم کے الزامات ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر گھیراؤ کی تیاریاں جاری ہیں۔  اس وقت شیخ حسینہ کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
  • گلگت، آئی ایس او طالبات کے زیر اہتمام صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی
  • منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
  • بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر
  • بھگوڑا یوٹیوبر برطانوی عدالت کے کٹہرے میں
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی