خیبرپختونخوا میں ٹیچنگ کے خواہشمند لاکھوں امیدوار میدان میں
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکولوں میں 16 ہزار 454 خالی آسامیوں کے لیے 8 لاکھ 67 ہزار امیدواروں نے درخواستیں دی ہیں۔
صوبائی محکمہ تعلیم کو ان تدریسی آسامیوں کے لیے امیدواروں کی ایک بڑی تعداد سے درخواستیں موصول ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے اسکولوں میں 120 ماہر اساتذہ کی ضرورت کیوں؟
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 16 ہزار 454 خالی آسامیوں کے لیے 3 لاکھ 95 ہزار خواتین اور 4 لاکھ 70 ہزار مرد امہدواروں نے ملازمت کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز، معذور افراد اور خواجہ سرا کی درخواستیں
قابل ذکر بات یہ ہے کہ درخواست دہندگان میں 406 پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز ہیں جو تدریسی ملازمتوں کے خواہاں ہیں۔ مزید برآں، 7 ہزار 161 معذور افراد اور 4 خواجہ سرا امیدواروں نے بھی درخواستیں دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت نے اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی، دھرنا ختم
محکمہ تعلیم کے حکام نے یقین دلایا ہے کہ بھرتی کا عمل شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر ہوگا تاکہ مستحق امیدواروں کا انتخاب یقینی بنایا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اساتذہ بھرتیاں پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز، خواجہ سرا خیبرپختونخوا درخواستیں معذور افراد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اساتذہ بھرتیاں خواجہ سرا خیبرپختونخوا درخواستیں معذور افراد کے لیے
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستیں،PMDC سے جواب طلب
کراچی: (نیوزڈیسک) سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ نے ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستوں پر پی ایم ڈی سی اور دیگر سے 22 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔
جسٹس عدنان اقبال چودھری کی سربراہی میں دو رکنی آئینی بنچ کے روبرو ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبہ کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نواز ڈاہری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 2024 کے طلبہ کو بغیرکسی فارمولے کے میرٹ پر پہلا نمبر دے دیا گیا ہے، ان طلبہ کو 2025 کے طلبہ کے ساتھ سیٹ الاٹ کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 400 سے زائد طالبعلموں کو میرٹ سے ہٹ کر سیٹ الاٹ کی گئیں ہیں، میرٹ کی خلاف ورزی سے درخواستگزار طلبہ کا حق مارا جارہا ہے، پی ایم ڈی سی کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
عدالت نے پی ایم ڈی سی اور دیگر سے 22 دسمبر کو جواب طلب کرلیا، بسمہ سمیت ایم ڈی کیٹ کے 25 طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے، درخواستوں میں پی ایم ڈی سی، وفاقی وزرات قومی صحت، یونیورسٹیز اینڈ بورز اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔