محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں کے اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کے لیے زیادہ میک اپ، زیادہ زیورات اور اونچی ہیلز پہننا ممنوع قرار دے دیا، مرد اساتذہ کو بھی جینز شرٹ پہننے سے روک دیا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں کے اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کردیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے ہدایت کی ہے کہ خواتین اساتذہ زیادہ میک اپ سے اجتناب برتیں اور اونچی ہیلز پہن کر اسکول نہ آیا کریں جبکہ زیادہ زیورات پہننے سے بھی گریز کریں۔محکمہ تعلیم نے مرد اساتذہ کو ٹی شرٹ اور جینز پہن کر اسکول آنے گریز کی ہدایت کردی جبکہ خواتین اساتذہ کو بھی روایتی لباس کے انتخاب اور گاؤن پہننے کا مشورہ دیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اساتذہ کو اسکولز کے احاطے میں گٹکا، نسوار، ماوا کھانے یا سگریٹ پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اساتذہ کا طالب علموں سے ذاتی نوعیت کے کام کرانا سختی سے منع ہے۔
.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ:
محکمہ تعلیم
اساتذہ کو
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2025ء)وزیر
اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ
تعلیم کی امبریلہ
اسکیموں کی پیش رفت و بہتری سے متعلق اہم اجلاس پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں جاری اور مجوزہ اسکیموں کی پیش رفت، شفافیت، اور مثر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں
وزیر اعلی بلوچستان نے تمام اضلاع میں تعلیمی ضروریات کے حوالے سے ایک جامع اور منظم سروے کرانے کی ہدایت دی تاکہ حقائق پر مبنی منصوبہ بندی ممکن ہو سکے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی
جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو انہوں نے واضح کیا کہ ایسے اضلاع جو تعلیمی میدان میں پسماندہ ہیں ان کو امبریلہ اسکیموں میں ترجیح دی جائے تاکہ تعلیمی عدم توازن کا خاتمہ ممکن ہو انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امبریلہ اسکیموں کے لیے دستیاب وسائل کی تقسیم ہر قسم کی مصلحت، دبا یا سیاسی اثر و رسوخ سے بالاتر ہو کر صرف شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر کی جائے وزیر اعلی نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم اسکولوں کو ان اسکیموں میں اولین ترجیح دی جائے تاکہ نچلی سطح پر تعلیمی بہتری یقینی بنائی جا سکے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی مثر نگرانی کے لیے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیوں کو فعال کیا جائے اور تمام اسکیموں میں شفافیت اور نتیجہ خیزی کو ترجیح دی جائے انہوں نے کہا کہ تعلیم سے جڑی اسکیموں میں مقامی کمیونٹی کی رائے اور ضروریات کو مدنظر رکھنا ناگزیر ہے تاکہ منصوبے زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہوں اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، مشیر بلدیات نوابزادہ بابا امیر حمزہ خان زہری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلی بابر خان، سیکریٹری تعلیم صالح محمد ناصر، سیکریٹری خزانہ عمران زرکون سمیت متعلقہ محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی ، وزیر اعلی نے تمام حکام پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے ادارہ جاتی بہتری، شفاف طریقہ کار، اور موثر عمل درآمد پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔