چین کا اپنے کاروباری اداروں کے مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کر نے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں10 سے زائد چینی اداروں کے امریکی محکمہ تجارت کی برآمدی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ نے امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور امریکی خارجہ پالیسی کی خلاف ورزی کے بہانے اندھا دھند غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کے لئے اینٹیٹی لسٹ اور دیگر برآمدی کنٹرول ہتھکنڈوں کا غلط استعمال کیا ہے ، جو ایک مثالی تسلط پسندانہ عمل ہے ۔ ایسا اقدام بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے ، کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے ، اور عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ قومی سلامتی کے غلط تصور کو عام کرنا بند کرے، اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی امور پر سیاست کرنا، آلے کے طور پر استعمال کرنا اور ہتھیار بنانا ، مختلف پابندیوں کی فہرستوں کا غلط استعمال اور چینی کمپنیوں کو غیر مناسب طریقے سے دبانا بند کرے ۔ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اداروں کے
پڑھیں:
پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
MOSCOW, RUSSIA:روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے تمام کارروائیوں ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنی فوج کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کریملن میں ملاقات کے دوران پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف کو بتایا کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کر رہا ہے اور اس دورانیے میں تمام افواج کو اپنی سرگرمیوں روکنے کا حکم ہے۔
پیوٹن نے اپنے آرمی چیف کو فوج سرگرمیاں موقف کرنے کا حکم دےدیا—فوٹو: رائٹرز
پیوٹن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے۔