وزیر خزانہ کا بوآو فورم میں زیادہ منصفانہ اور جامع عالمگیریت کے نظام کی تعمیر کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بیجنگ :2025 کے بوآو ایشیا فورم کے سالانہ اجلاس میں “جامع عالمگیریت کو حاصل کرنے کے راستے اور اقدامات” کے ضمنی فورم میں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک اہم خطاب کیا اور عالمگیریت کے نظام میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے تعمیری تجاویز پیش کیں۔ بدھ کے روزانہوں نے اپنے خطاب میں خاص طور پر چینی صدر شی جن پھنگ کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کا ذکر کیا، جس نے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کے لیے اہم رہنمائی فراہم کی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ عالمگیریت کے عمل کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ترقی پذیر ممالک کی برآمدات کو شدید طور پر محدود کر رہا ہے، عالمی قرضوں کا بحران مسلسل بڑھ رہا ہے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا فرق وسیع ہوتا جا رہا ہے، اور موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ناانصافی کے اثرات خاص طور پر نمایاں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ترقی پذیر ممالک عالمی کاربن اخراج میں بہت کم حصہ ڈالتے ہیں، لیکن وہ موسمیاتی آفات کے غیر متناسب نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لیے انہوں نے اسٹرکچرل اصلاحات کی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کثیر جہتی تجارتی نظام میں اصلاحات کرنا ضروری ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی مالیاتی وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں اور ترقی پذیر ممالک کی سبز تبدیلی کی حمایت کریں۔ انہوں نے علاقائی اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور زیادہ جامع عالمی ویلیو چین کی تعمیر کو فروغ دینے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے خاص طور پر چین کی علاقائی تعاون اور سبز ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ یہ عالمی پائیدار ترقی کے لیے ایک اہم حوالہ فراہم کرتی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترقی پذیر ممالک انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو معاشی اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کردی ہے۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کے دوران انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے سربراہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ یہ ملاقات آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم بہار اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنا آسان نہ تھا، نواز شریف
اس موقع پر انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے پاکستان میں معاشی صورتحال اور محصولات، نجکاری اور پینشن کے شعبے میں جاری اصلاحات سے متعلق انہیں آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کی ریجنل نائب پریزیڈنٹ ہیلا چیخروحو اور ان کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔
اس اجلاس میں نجی شعبے کے اصلاحات، توانائی، مستحکم بلدیاتی مالیات اور روزگار کے شعبوں میں تعاون کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں متنوع ادائیگی کے حقوق پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے 1 ارب ڈالر کی قسط دینے سے پہلے کیا مطالبات رکھ دیے؟
وزیر خزانہ نے بلوچستان میں ریکو ڈک میں تانبے اور سونے کے منصوبے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے قرض کی مالی معاونت میں بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے اہم کردار کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کے فوائد مقامی کمیونٹی کو بھی پہنچنے چاہئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں