190 ملین پاﺅنڈز، بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کردی سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں سزا معطلی کی درخواست کی جلد سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے.
(جاری ہے)
عدالت نے شیخ وقاص اکرم و دیگر کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے وائریز چیلنج کی ہیں آپ وہاں پیش ہو کر اپنا جواب جمع کروائیں جسٹس راجہ انعام امین منہاس کے روبرو سماعت میں درخواست گزار کے وکیل نے دلائل میں بتایا کہ 26جولائی کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے .
وفاقی حکومت نے پیکا کے تحت جے آئی ٹی تشکیل دی جو آئی جی کی سربراہی میں چل رہی ہے سیکشن 30 کے تحت یہ جے آئی ٹی غیر قانونی ہے جے آئی ٹی تشکیل کا نوٹیفکیشن سیکشن 30 کے بھی منافی ہے وکیل نے کہا کہ رول ٹو کے مطابق الیکٹرانک کرائم سے متعلق مجاز افسر ڈی ہونا چاہیے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے یہاں رولز کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے؟. وکیل نے بتایا کہ جی بالکل رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا مہم سے متعلق تحقیقات کرنا تھیں جے آئی ٹی ہیڈ کرنے والا انویسٹی گیشن ایجنسی کا افسر ہونا چاہیے، آئی جی ہیڈ ہی نہیں کرسکتا سائبر کرائم سے متعلق تحقیقات ایف آئی اے اور انویسٹی گیشن ایجنسی کرتی ہے پولیس نہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا یہ سارا کام ہے کبھی کہتے ہیں پرانی ایجنسی ختم ہوگئی، نئی آگئی کبھی کہتے ہیں پرانی بحال ہوگئی ہے بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سزا معطلی کی درخواست انویسٹی گیشن اسلام آباد درخواست پر کرتے ہوئے جے آئی ٹی عدالت نے وکیل نے گیا ہے
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔