آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ہوا ہے۔ آئی ایم ایف کیساتھ طے پانیوالے معاہدے میں آرمی چیف کا بھی کلیدی کردار رہا۔ دن رات کی محنت اور ٹیم ورک کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف شہباز شریف ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
پیوٹن سے ملاقات میں انتظار پر جھوٹی خبر؟ آر ٹی انڈیا نے وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق پوسٹ حذف کر دی
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر آر ٹی انڈیا نے وزیرِاعظم شہباز شریف کے حوالے سے شائع کی گئی ایک پوسٹ حذف کر دی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے انتظار کرتے رہے۔
آر ٹی انڈیا نے وضاحت میں کہا ہے کہ یہ پوسٹ واقعات کی غلط عکاسی ہو سکتی تھی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب وزیراعظم شہباز شریف ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں ایک بین الاقوامی فورم میں شرکت کے لیے موجود تھے۔
فورم کے موقع پر وزیراعظم نے متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جن میں ترک صدر رجب طیب اردوان، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، کرغزستان کے صدر صدر جپاروف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شامل تھے۔
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کو روسی صدر پیوٹن سے مصافحہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان ملاقاتوں کو خوشگوار اور مثبت قرار دیا۔ وزیراعظم کے ترجمان برائے خارجہ میڈیا مشرف زیدی نے بھی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تمام عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں مفید رہیں۔
Prime Minister of Pakistan @CMShehbaz at Ashgabad. Great interactions with world leaders. Pakistan shining at the global stage Alhamdulillah !
Warm and cordial exchanges with President of Russia Vladimir Putin @kremlinrussia_E , President of Turkey @RTErdogan and President of… pic.twitter.com/J72d0OcA3T
اسی ویڈیو کو پاکستان میں روسی سفارتخانے کی جانب سے بھی شیئر کیا گیا۔ تاہم آر ٹی انڈیا نے ایک مختلف ویڈیو کے ساتھ یہ تاثر دیا تھا کہ وزیراعظم نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے طویل انتظار کیا، جسے بعد ازاں حذف کر دیا گیا۔
بعد میں جاری وضاحتی بیان میں آر ٹی انڈیا نے اعتراف کیا کہ پوسٹ حقائق کی غلط ترجمانی پر مبنی ہو سکتی تھی۔ دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف بعد ازاں صدر پیوٹن اور ترک صدر اردوان کی ملاقات میں شامل بھی ہوئے تھے۔
اس معاملے پر وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ایک بھارتی میڈیا ادارے کی جانب سے جھوٹی خبر شائع کر کے پھر اسے حذف کرنا خود اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔