نکاح کی آڑ میں 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری؛ ملزم کے دوست بھی زیادتی کرتے رہے
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
نکاح کا ڈراما کرکے 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا، جس میں 3 ماہ تک ملزم کے دوست بھی لڑکی کے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔
پولیس کے مطابق 4 افراد نے 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کی۔ اغوا کار لڑکی کو لاہور لے گئے، جہاں 3 ماہ تک اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا گیا اور اس دوران اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔
سرگودھا کے نواحی گاؤں 132 جنوبی کی رہائشی 13 سالہ لڑکی کو گاؤں کے ایک شخص کامران نے اغوا کیا۔ ملزم لڑکی کے ساتھ فرضی نکاح کا ڈراما کر کے خود بھی زیادتی کرتا رہا اور اپنے دیگر 3 دوستوں سے بھی زیادتی کرواتا رہا۔
لڑکی کے والد کے مطابق 3ماہ تک ملزمان کی ہوس کا نشانہ بننے کے بعد لڑکی بھاگ کر سلا نوالی ویگن اڈے پر پہنچی۔
پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اس کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کامران اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
MEERUT:بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔