کراچی: ڈاکو درزی کی دکان سے 80 سوٹ لے گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
کراچی کے تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں گزشتہ ہفتے بہادر نامی شہری کی جانب سے ایک درخواست دی گئی جس میں اس شہری نے موقف اپنایا کہ وہ قائد آباد ضلع ملیر کے رہائشی ہیں اور ان کے گھر کے قریب ہی MA ٹیلر کے نام سے درزی کی دکان ہے۔
دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عید کے باعث ان دنوں درزی کی دکان رات گئے کھلی رہتی ہے۔ گزشتہ ہفتے 19 مارچ کو کم و بیش صبح 4 بجکر 40 منٹ پر میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دکان پر کام میں مشغول تھا کہ 2 نامعلوم افراد دکان میں داخل ہوئے۔
دائر درخواست کے مطابق دکان میں داخل ہونے والے 2 افراد اسلحے کے زور پر 80 سلے ہوئے سوٹ لوٹ کر فرار ہو گئے۔ ان افراد کی عمر 30 سے 35 سال کے درمیان ہوگی جو 70 سی سی بائیک پر آئے تھے اور ان کے چہرے پر کوئی نقاب نہیں تھا۔
درخواست گزار بہادر علی نے پولیس سے ملزموں کے خلاف کاروائی کرنے کی استدعا کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
کنزیومر پروٹیکشن کورٹ کراچی میں منگنی پر پہننے کے سوٹ وقت پر نہ دینے پر شہری کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔کشیدہ کاری والے دوکان دار کے خلاف دائر درخواست پر دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چشتی کشیدہ کاری والے کو بلوچی ایمبرائیڈری کے لیے مختلف اوقات میں سوٹس دیے تھے، دوکان کے مالک نے 20 فروری کو کپڑے تیار کرکے دینے کا کہا تھا جس کے بعد دوکان پر کئی چکر کاٹے لیکن کپڑے تیار کرکے نہیں دیے گئے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈاکو درزی کی دکان سے 80 سوٹ چھین کر لے گئے
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کپڑے وقت پر تیار نا ہونے کی وجہ سے بھائی کی منگنی کے لیے بازار سے سوٹ خریدنے پڑے جس سے پیسہ اور وقت دونوں برباد ہوئے، التجا ہے کہ دوکان سے کپڑوں کی اصل رقم واپس دلوائی جائے اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے اور ذہنی اذیت دینے پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے۔
مزید پڑھیں: ناصر کاظمی کی ڈائری: ان بکھرے اوراق میں کیسے کیسے منظر سمٹے ہیں
عدالت نے درخواست پر کشیدہ کاری کی دوکان کے مالک کو نوٹس جاری کر دیے ہیں آئندہ سماعت پر دوکان دار یا ان کے وکیل کی جانب سے عدالت میں مؤقف دیا جائے گا اگر دوکاندار کی جانب سے ٹھوس دلائل نہ دیے گئے تو ممکن ہے کہ دوکاندار کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں