اسرائیل نے آسکر انعام یافتہ فلسطینی فلمساز حمدان بلال کو رہا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی پولیس نے آسکر ایوارڈ یافتہ فلسطینی فلمساز حمدان بلال کو ایک دن بعد رہا کر دیا، جنہیں "پتھراؤ" کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق، بلال پر اسرائیلی آبادکاروں کے حملے کے بعد انہیں غیر منصفانہ طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔
فلسطینی صحافی باسل عدرا، جو بلال کے ساتھ آسکر جیتنے والی دستاویزی فلم "No Other Land" میں کام کر چکے ہیں، نے بلیڈ اسٹین شدہ قمیض پہنے بلال کی ایک تصویر X (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی۔
بلال نے ایک ویڈیو میں کہا، "آسکر جیتنے کے بعد، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بہت شدید حملہ تھا، اور مقصد مجھے مارنا تھا۔"
بلال کے مطابق، "ایک اسرائیلی آبادکار نے مجھ پر حملہ کیا، اور میرے جسم کے مختلف حصوں پر مارا۔ اس کے ساتھ ایک فوجی بھی تھا، جو مجھے بری طرح پیٹ رہا تھا۔"
اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے بلال کی گرفتاری کی تصدیق کی، جبکہ بعد میں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ تین افراد کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔
حمدان بلال کی گرفتاری اور رہائی نے بین الاقوامی سطح پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو مزید بے نقاب کر دیا ہے، جبکہ انسانی حقوق کے کارکنان مغربی کنارے میں جاری ظلم و جبر پر عالمی برادری کی خاموشی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 54 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ کے خلاف جنگ کو تیز کرنے کا وعدہ کیا ہے، کیونکہ حماس نے ایک اور عارضی جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے قیدیوں کے بدلے تنازع کے خاتمے کے لیے معاہدے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی قیدی ایڈن الیگزینڈر کی قسمت کا پتہ نہیں چل سکا، کیوں کہ اسے پکڑنے والے محافظ کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18 ماہ قبل غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 51 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 16 ہزار 505 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ تصور کیا جارہا ہے۔
حماس کی زیر قیادت 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں میں کم از کم ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
الجزیرہ کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں اس لمحے کو دکھایا گیا ہے، جب اسرائیلی فضائی حملے نے غزہ شہر کے جنوب میں زیتون کے پڑوس میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا۔
موقع پر موجود الجزیرہ کے صحافیوں کے مطابق، ہفتے کی شام کو ہونے والی بمباری میں نصر خاندان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔
ہند رجب فاؤنڈیشن (ایچ آر ایف) نے امریکی محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن ز پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ’جنگی جرائم‘ کے ارتکاب پر اسرائیلی فوجی یوول شٹل کو گرفتار کریں اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔
ایچ آر ایف کا کہنا ہے کہ یہ فوجی آخری بار جنوبی ریاست ٹیکساس میں دیکھا گیا تھا، اور وہ اسرائیلی فوج کی جیوتی بریگیڈ میں سارجنٹ کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں تعیناتی کے دوران اس اہلکار نے مبینہ طور پر شہریوں کے گھروں، اسکولوں اور عبادت گاہوں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شٹل کے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے عوامی طور پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں انہیں خان یونس میں ایک اپارٹمنٹ بلاک کو توڑتے ہوئے اور اس کی تباہی کا جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے، دیگر فوٹیج میں انہیں تیبریاس پرائمری اسکول اور حسن البنا مسجد کے انہدام میں ملوث دکھایا گیا ہے۔
یہ این جی او بیلجیئم میں گزشتہ سال قائم کی گئی تھی، اور اس نے دنیا بھر سے وکلا اور کارکنوں کو اکٹھا کیا ہے، تاکہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے خود شیئر کیے جانے والے سوشل میڈیا مواد کی بنیاد پر ان کے خلاف مقدمات تیار کیے جاسکیں۔