190 ملین پاؤنڈز؛ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا معطلی کی درخواست کی جلد سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
بشریٰ بی بی نے درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ 25 مارچ کو سزا معطلی کا کیس سماعت کے لیے مقرر تھا۔ مرکزی وکیل قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ میں مصروف تھے۔ عدالت نے مختصر کاز لسٹ کی وجہ سزا معطلی کی درخواستیں بھی عید کے بعد تک ملتوی کردیں۔
درخواست میں بشریٰ بی بی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار 54 سالہ ہاؤس وائف ہیں۔ سزا معطلی کی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سزا معطلی کی درخواست
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔