Juraat:
2025-04-22@06:02:04 GMT

سمی دین بلوچ سمیت 4افراد ایک ماہ کیلئے زیرحراست

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

سمی دین بلوچ سمیت 4افراد ایک ماہ کیلئے زیرحراست

آئی جی نے سمی، رزاق علی، عبدالوہاب بلوچ، شہداد اور سلطان کی حراست کی سفارش کی
پانچوں افراد کراچی میں سڑکیں بند کرنے اور دھرنے کے لیے عوام کو اکسا رہے ہیں، حکمنامہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت نے کراچی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنما سمی دین بلوچ سمیت 5 افراد کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت 30 روز کے لیے حراست میں لے لیا۔کراچی پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر سمی دین بلوچ اور متعدد دیگر افراد کو حراست میں لے لیا اور بی وائی سی کی قیادت کی حالیہ گرفتاریوں اور کوئٹہ دھرنے پر کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کی کوشش ناکام بنادی۔بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے اہم رہنماؤں بشمول ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کی ’غیر قانونی حراست‘ کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان کیا تھا، جنہیں ہفتے کو کوئٹہ میں ان کے احتجاجی کیمپ سے 16 دیگر کارکنوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔کراچی میں آرٹلری میدان پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر سمی اور 5 دیگر زیر حراست کارکنوں کے خلاف دفعہ 188 (سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کیا۔سندھ حکومت کے محکمہ داخلہ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق آئی جی سندھ نے سمی، رزاق علی، عبدالوہاب بلوچ، شہداد اور سلطان کے لیے 30 دن کی حراست کی مدت کی سفارش کی تھی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ پانچوں افراد کراچی میں سڑکیں بند کرنے اور دھرنے دینے کے لیے عوام کو اکسا رہے ہیں جس سے امن و امان میں خلل پڑ سکتا ہے اور امن و امان کے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پانچ افراد کی موجودگی سے عوامی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور یہ امن و امان کی خلاف ورزی کا سبب بن سکتا ہے ۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس اس بات پر یقین کرنے کی کافی وجوہات ہیں کہ پانچوں افراد کو گرفتاری کی تاریخ سے 30 دن کی مدت کے لیے گرفتار کیا جائے اور حراست میں رکھا جائے۔ پیر کے روز حراست میں لیے گئے دیگر مظاہرین کی شناخت عبدالوہاب، مصطفی علی، شہزاد رب، حمزہ افتخار اور سلطان ہمال کے طور پر کی گئی ہے ۔ایک پولیس اہلکار کی شکایت پر درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 35 سے 40 مرد و خواتین فوارہ چوک پہنچے اور ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، شکایت کنندہ نے کہا کہ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی ، لیکن مظاہرین مبینہ طور پر حساس علاقے میں زبردستی داخل ہوئے ۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سمی، عبدالوہاب اور 4 دیگر نامزد افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کہا گیا ہے کہ کراچی میں پولیس نے افراد کو کے لیے

پڑھیں:

ضلع جامشورو:مزدا گاڑی کا خوفناک حادثہ،خواتین، بچوں سمیت 14 افراد ہلاک

ضلع جامشورو میں تھانہ بولاخان کے قریب کھیر تھر نیشنل پارک کے علاقے میں بلوچستان سے آنے والی تیزرفتار مزدا گاڑی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد ہلاک اور 30 افراد زخمی ہوگئے. جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین 5 بچے اور 3 مرد شامل ہیں جبکہ 30 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر جامشورو کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں، 12 افراد کی لاشیں بولا خان اسپتال میں ہیں۔ ڈپٹی کمشنر جامشورو کے مطابق ٹرک تیز رفتاری کے باعث کھائی میں گر گیا، ٹرک میں 40 سے زائد افراد سوار تھے، جو بلوچستان میں گندم کی کٹائی کے بعد واپس آرہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق بھِیل برادری سے تھا، زخمیوں کو تعلقہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ضلع جامشورو:مزدا گاڑی کا خوفناک حادثہ،خواتین، بچوں سمیت 14 افراد ہلاک
  • جامشورو: خوفناک ٹرئفک حادثہ میں 4 بچوں اور 6 خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • چشتیاں: زائرین کی بس حادثے کا شکار، خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق 9 زخمی
  • کراچی میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کے خلاف ریڈ نوٹس کیلئے انٹرپول سے رابطہ
  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد زخمی
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ سمیت 8کارکنوں کو زیر حراست میں لے لیا گیا