بھارت نے 9لاکھ سے زائد فوجیوں کے ساتھ جموں و کشمیر پر جبری قبضہ کر رکھا ہے
اقوام متحدہ نے بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ،جواب

پاکستان نے جموں و کشمیر کے اپنا اٹوٹ انگ ہونے کے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن میں قونصلر گل قیصر سروانی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے امن آپریشنز پر سلامتی کونسل کے اعلی سطحی اجلاس کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ کے ہر سرکاری نقشے میں جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے ۔پاکستانی مندوب گل قیصر سروانی بھارتی سفیر پرواتھنی ہریش کے اس دعوے پر ردعمل دے رہے تھے کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ رہا ہے ، ہے ، اور رہے گا۔ ہندوستانی سفیر نے یہ دعویٰ پاکستان کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی کے جواب میں کیا، جنہوں نے 15رکنی سلامتی کونسل سے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کرنے والی اپنی ہی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے اپنے جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ابہام قانونی، سیاسی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا ، جموں و کشمیر بھارت کا نام نہاد اٹوٹ انگ نہیں ہے اور نہ ہی کبھی رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے ، جس کا حتمی فیصلہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے ، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ سے زائد فوجیوں اور نیم فوجی دستوں کے ساتھ جموں و کشمیر پر جبری قبضہ کر رکھا ہے ، بھارت نے 1989 سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا ہے ۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت نے علاقے پر تاریخ میں سب سیزیادہ فوجی تعینات کر رکھے ہیں یہاں تک کہ ہر آٹھ کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کے لئے ایک بھارتی فوجی تعینات ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے علاقے میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ہے ۔انہوں نے سرحد پار دہشت گردی کے بھارتی ایلچی کے الزام کے حوالے سے کہا کہ یہ انتہائی ستم ظریفی ہے کہ بھارت، جو جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل کا ارتکاب کر رہا ہے ، اپنے آپ کو شکار کے طور پر پیش کر رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام قابضین اور نوآبادکاروں کی جانب سے آزادی اور آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کا رنگ دینے کے لئے ان کی ایک سوچی سمجھی سازش تھی ۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت دہشت گردی کے لئے دوسروں کو بدنام کرنے کی بجائے بیرون ممالک میں ٹارگٹڈ قتل، تخریب کاری اور دہشت گردی کو منظم کرنے کی اپنی مہم پر غور کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہی ہے جو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے ) اور مجید بریگیڈ کے ذریعے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حمایت اور مالی معاونت کرتا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں میں نظربند حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے اظہار رائے کو دبانے سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت رہنمائوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں کشمیری ایک طویل عرصے سے غیر قانونی طور پرنظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78سال سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے اور بھارت کو جلد یا بدیر انہیں یہ حق دینا ہو گا۔

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ان ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اب ایک مذموم منصوبے کے تحت وادی کشمیر کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت وادی کشمیر اور جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ چھ سالوں کے دوراں قابض افواج سمیت لاکھوں بھارتیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی انسانی، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔

بی جے پی حکومت نے اسرائیلی طرز پر مقبوضہ علاقے میں پنڈتوں کے لئے کئی علیحدہ بستیاں اور کالونیاں تعمیر کی ہیں اور اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے جہاں لاکھوں کشمیریوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی، جبری بے دخلی، ملازمین کی برطرفی اور املاک کی تباہی جیسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ علاقے میں جلد از جلد آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوئوں اور وعدوں سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کے لئے سب سے اہم چیز ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بی جے پی حکومت بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کی ہندوتوا حکومت کے حملوں سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سے آزاد جموں و کشمیر کی قیادت کے اعلی سطح وفد کی ملاقات
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
  • او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ 
  • پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
  • جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل کیخلاف علما و مشائخ کا احتجاج
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے، منعم ظفر خان