راولپنڈی: آرمی چیف کی والدہ کی نماز جنازہ ادا، صدر، وزیراعظم اور نواز شریف سمیت دیگر کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کی نماز جنازہ راولپنڈی کے ریس کورٹس گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان تحریک انصاف کا آرمی چیف کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس
جنرل عاصم منیر نے اپنی والدہ کی نماز جنازہ خود پڑھائی، جبکہ اس موقع پر نماز جنازہ میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے شرکت کی۔
نماز جنازہ میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر دفاع خواجہ آصف بھی شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ آرمی چیف کی والدہ کی نماز جنازہ میں مسلح افواج کے سربراہان، عسکری حکام، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی شرکت کی۔
جنرل عاصم منیر کی والدہ کی نماز جنازہ میں جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی اور جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی والدہ وفات پاگئیں، صدر، وزیراعظم سمیت دیگر سیاسی شخصیات کا اظہار افسوس
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ گزشتہ رات قضائے الٰہی سے وفات پا گئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف جنرل عاصم منیر صدر مملکت نماز جنازہ ادا وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف صدر مملکت وی نیوز کی والدہ کی نماز جنازہ عاصم منیر کی والدہ آرمی چیف
پڑھیں:
وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں،
اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
Post Views: 3