ملک کے اندرونی معاملات میں کسی کومداخلت کی اجازت نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے گھناؤنے چہرے سے پردہ اٹھ چکا ہے، پی ٹی آئی نے پہلے امریکا پر الزام لگایا پھر لابنگ کرتے رہے، امریکا میں کوئی بل پاس نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ ملک کے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے گھناؤنے چہرے سے پردہ اٹھ چکا ہے، پی ٹی آئی نے پہلے امریکا پر الزام لگایا پھر لابنگ کرتے رہے، امریکا میں کوئی بل پاس نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری پر کسی قسم کا کمپرؤمائز نہیں ہو گا، پہلے ابسیولٹلی ناٹ کا چورن بیچا گیا، بانی پی ٹی آئی یوٹرن کے ماہر ہیں۔
وزیر مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کےاندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں، پی ٹی آئی دور میں اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا۔ بیرسٹرعقیل ملک نے مزید کہا کہ عمران خان خط لکھتے ہیں ہمیں حکومت میں واپس لاؤ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نےدہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا، دفتر خارجہ کو ’ڈی مارش‘ کرنا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
فصلوں کے لحاظ سے یہ بہت ہی خراب سال ہے، اسد عمر
لاہور:سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جب حکومت آئی اور شہباز شریف وزیراعظم بنے اس کے بعد انھوں نے اگلے ڈیڑھ سال پاکستان کے ساتھ وہ کیا جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، پاکستان کی تاریخ کی بد ترین معاشی پرفارمنس اس عرصے کے اندر گزری۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا 24-23 کا سال صنعتی پیداوار کے لحاظ سے بدترین سال تھا، فصلوں کا یہ بہت ہی خراب سال ہے، معیشت میں ترقی کے آثار کچھ کچھ ، تھوڑا تھوڑا نظر آنے شروع ہوئے تھے آج سے تین سے پانچ ماہ پہلے، وہ بھی اس وقت منفی ہو گئے ہیں۔
سابق سیکریٹری خارجہ جوہر سلیم نے کہا جے سی پی اواے ہوا تھا جو جوائنٹ کمپری ہنیسو پلان آف ایکشن کا مخفف ہے ہوا تھا تو کافی عرصہ تک تو لگا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، لیکن اس کے بعد جب ٹرمپ آئے تو ٹرمپ نے آ کر کہ کہا کہ میں اس سے ودڈرا کرتا ہوں، اس وقت ایران کی پوزیشن بھی پہلے کی نسبت کچھ کمزور ہے، اتنے عرصے سے لگی پابندیوں نے اس کا بہت نقصان کیا ہے، وہ بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا ایران کے پاس اب کوئی چوائس نہیں رہی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کی جو چھیالیس سالہ تاریخ ہے اتنا کمزور کبھی بھی نہیں تھا، غزہ کی جنگ کے بعد خطے میں ان کا اثر ورسوخ جاتا رہا، اوپر سے اس کے عوام بالکل نالاں ہے، فنانشلی بہت بری حالت ہے۔