ڈی جی پی آر نے بی این پی کی ہڑتال کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے اقتدار میں عوام کی خدمت نہیں کی۔ اب سیاست میں واپس آنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی پر الزامات کی بارش کر دی۔ بی این پی کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ ڈی جی پی آر بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عوامی حلقے قوم پرست پارٹیوں پر سخت تنقید کر رہے ہیں کہ جب یہ جماعتیں اقتدار میں ہوتی ہیں تو انہیں بلوچ عوام کی حالت زار کا کوئی خیال نہیں آتا۔ حکومت نے الزام عائد کیا کہ ان پارٹیوں نے حکومت میں رہ کر عوامی فلاح کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے۔ اب جب وہ دوبارہ سیاسی میدان میں آنے کی کوشش کر رہی ہیں، تو وہ اپنے مقصد کے لئے ماہ رنگ بلوچ کے کارڈ کا استعمال کر رہی ہیں۔ ڈی جی پی آر نے مزید کہا کہ شاہراہوں کو بند کرنے، ہڑتال کرنے اور بازاروں کو بند کرنے سے صرف عوام کو اذیت دی جاتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس قسم کی کارروائیاں عوام کی زندگی کو مشکل بنا دیتی ہیں اور ان کے روزمرہ کے کاموں میں رکاؤٹ ڈالتا ہے، جبکہ ان کے حقیقی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ ڈی جی پی آر کا کہنا ہے کہ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں اور ان کے خالی نعروں یا سیاسی مفادات کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ سیاست کے نام پر صرف عوام کو بے وقوف بنانے کے بجائے حقیقتاً ان کی فلاح کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ڈی جی پی آر نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں تمام بازار کھلے رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رہی۔ شہر بھر میں لوگوں کو عید کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔ چھوٹے اور بڑے تجارتی مراکز میں خریداروں کا رش تھا، اور خواتین و بچوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری کے لئے بازاروں میں موجود تھیں۔

ڈی جی پی آر نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں۔ سبی، ہرنائی، خاران، کچھی، دکی، بارکھان، مستونگ، قلات، خضدار، سوراب، قلعہ سیف اللہ اور دیگر علاقوں میں تمام بازار کھلے رہے اور شہری اپنے معمولات زندگی میں مصروف رہے۔ اسی طرح چاغی، کوہلو، خاران، نوشکی، بارکھان، موسی خیل، قلعہ عبداللہ، چمن، ژوب، مسلم باغ، تربت، پنجگور، بسیمہ، واشک، گوادر، پسنی، جیونی، حب، لسبیلہ اور وڈھ میں بھی کاروبار زندگی میں کوئی خلل نہیں آیا۔ یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اب سیاسی نعروں سے بیزار ہو چکے ہیں اور وہ حقیقی ترقی اور فلاح کے لیے عملی اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈی جی پی آر نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ کی قیادت میں وکلا کی بڑی تعداد نے دریائے سندھ پر چھ کینالوں کے متنازعہ منصوبے کے خلاف ببرلو بائے پاس پر دیئے گئے دھرنے میں ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پارٹی کا ایک بڑا کارواں کراچی سے سکھر پہنچ کر وکلا کے دھرنے میں شامل ہوا۔ پی ٹی آئی کا کارواں کراچی سے صبح روانہ ہوا، جس میں پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال، ایم پی اے چودھری اویس، ساجد حسین، پی ٹی آئی رہنما امان قاضی، محسن گھمن، دانیال مگسی، میر افتخار لنڈ، میاں اسلم، مولا بخش سومرو، مشتاق جونیجو، عمران قریشی، امام الدین کیریو، سردار رمضان لنڈ سمیت دیگر رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ کارواں کراچی سے جامشورو، حیدرآباد، مورو اور خیرپور سے گزرتا ہوا ببرلو پہنچا جہاں دریائے سندھ پر چھ کینال کے خلاف جاری دھرنے میں شرکت کی۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے حصول کے لیے پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، وکلاء برادری کو سلام پیش کرتا ہوں جو سندھ کے مستقبل کے لیے میدان میں اترے ہیں، پورے سندھ کی عوام وکلاء برادری کے ساتھ کھڑی ہے، کسی صورت میں دریائے سندھ پر کینال بننے نہیں دیں گے، سندھ کے پانی کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آصف زرداری صدر مملکت اور وفاق کا حصہ ہیں، پنجاب کا گورنر بھی پیپلز پارٹی کا ہے، زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا دریائے سندھ بچا تحریک کے پلیٹ فارم سے پی ٹی آئی شروع سے ہی سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان نے جیل سے پیغام بھیجا ہے کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی، سندھ کے پانی پر ڈاکے کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافت کی آزادی سلب کی گئی اور اب سندھ کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے، ہم کسی صورت دریائے سندھ پر کینال نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 17 سالوں میں سندھ کو لوٹا ہے، سندھ میں پولیس گردی، ناانصافیاں، اور بنیادی حقوق کی پامالی اور کرپشن میں اضافہ اور امن امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے لیکن اب عوام جاگ چکی ہے سندھ کو مزید لوٹنے نہیں دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی، وزیر ریلوے
  • غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک،
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
  • وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی: پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری