UrduPoint:
2025-04-22@07:15:23 GMT

پنجاب حکومت کا کسانوں کو بڑا جھٹکا

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

پنجاب حکومت کا کسانوں کو بڑا جھٹکا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2025ء) پنجاب حکومت کا کسانوں کو بڑا جھٹکا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے کسانوں کو صوبائی حکومت نے مسلسل دوسرے سال گندم کی خریداری کے معاملے پر کوئی لفٹ نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز حکومت نے رواں سال بھی کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت کے اس فیصلے کے باعث کسانوں کو مارکیٹ میں گندم کی صرف 2500 روپے سے 2700 روپے فی من قیمت ملنے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے چیئرمین پاکستان کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی حکومت کسانوں سے گندم نہیں خرید رہی، انہوں نے پیشکش کی ہے کہ حکومت کسانوں کو منافع کی ادائیگی کے بجائے صرف پیداواری لاگت ادا کرکے گندم خریدلے۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسان نہیں چاہتے کہ غریبوں کو آٹا مہنگا ملے، اگر حکومت چاہتی ہے کہ غریبوں کو آٹا سستا ملے تو ہم سے مذاکرات کرے۔

چیئرمین پاکستان کسان اتحاد نے تجویز دی کہ حکومت کسانوں کو منافع کے بجائے صرف گندم کی پیداواری لاگت ادا کر دے، غریب کسان مشکل میں ہیں، ایسا رویہ روا رکھا گیا تو آئندہ فصل میں کوئی کسان گندم کی فصل نہیں اگائے گا اور ملک کو مسائل کو سامنا کرنا پڑے گا۔خالد حسین باٹھ نے گندم نہ خریدنے پر احتجاج کی دھمکی بھی دی، اور کہا کہ اگر حکومت نے غریب کسانوں سے گندم نہ خریدی تو پھر احتجاج کا حق استعمال کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کسان نے جس محنت سے گندم اگائی، اس کی پذیرائی کے بجائے اسے فصل کی لاگت سے بھی محروم کر دیا گیا، جو سراسر نا انصافی اور زیادتی ہے۔           
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کسانوں کو گندم کی

پڑھیں:

گندم پر سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کو 900 ارب روپے نقصان ہوا. خالد حسین باٹھ

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )کسان اتحاد کے سربراہ خالد حسین باٹھ نے دعوی کیا ہے کہ گندم کی خریداری میں سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کا 900 ارب روپے نقصان ہوا ہے جبکہ کسانوں نے حکومت پنجاب کے 15 ارب روپے کا ریلیف پیکیج بھی مسترد کردیا ہے. خالد حسین باٹھ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں سپورٹ پرائس ختم ہونے پر گندم کی قیمت میں 1700 روپے اضافے پر کہا کہ 2022 میں یوریا کھاد 1600 روپے کی مل رہی تھی اور ڈی اے پی کھاد 8000 روپے کی تھی.

انہوں نے کہاکہ حکومت نے یوریا سیدھا 4500 روپے کی کردی جبکہ ڈی اے پی 12000 روپے کردی اسی طرح بجلی 15 روپے سے 60 روپے فی یونٹ چلی گئی‘ ڈیزل کا ریٹ بھی 30 سے 40 فیصد بڑھ گیا.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے آئی ایم ایف کا دبا ﺅہے لیکن یہ اپنے لوگوں کو بچا لیتے ہیں شوگر مالکان ہم سے گنا 35 کے ریٹ پر خریدتے رہے پھر 38 کا لیا اور آخر میں حکومت کو دکھانے کیلئے دس دس ٹرالیاں 450 سے 500 کے ریٹ میں خرید لیں.

انہوں نے دعوی کیا کہ شوگر مالکان نے چینی بیچی 165 روپے فی کلواور انہیں سہولت دینے کیلئے حکومت فورا ایکشن میں آئی اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے شوگر مل مالکان سے ملاقات کی اور ہمیں بلایا تک نہیں حکومت نے چینی کا ریٹ 165 روپے کردیا جو 115 روپے میں بھی مل سکتی تھی. کالد حسین باٹھ نے کہا کہ بہاولپور میں گندم کی کاشت پر خرچہ 4 ہزار سے 4200 روپے فی من ہے جبکہ حکومت پنجاب نے 3900 روپے کا اعلان کرکے بھی نہیں خریدی اور اب ہم گندم 2 ہزار روپے میں بیچنے پر مجبور ہیں جو کہ فی من 2200 روپے کا نقصان ہے.                                             

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • کسانوں کے نام پر سیاست نہ کی جائے: عظمٰی بخاری
  • بلاول کو پنجاب کے کسان کا خیال آگیا لیکن سندھ کے کسان کی بات نہیں کی، عظمی بخاری
  • پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری
  • کسان اتحاد کی آئندہ سال گندم کی کاشت نہ کرنے کی دھمکی
  • اپنی سبسڈی اور خیرات واپس لے لو،کسانوں کو گندم کا ریٹ نہیں مل رہا؛ سربراہ کسان اتحاد
  • 15 ارب کا پیکیج مسترد،کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کاشت نہ کرنے کا اعلان
  • 15 ارب روپے کا اعلان کر کے کسانوں کا مذاق اڑایا گیا:خالد کھوکھر
  • گندم پر سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کو 900 ارب روپے نقصان ہوا. خالد حسین باٹھ
  • پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر