ایشین فٹبال کوالیفائرز، پاکستان بمقابلہ شام میچ کی لائیو اسٹریمنگ کیسے دیکھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان فٹبال ٹیم بین الاقوامی سطح پر طویل انتظار کے بعد واپسی کرنے کے لیے تیار ہے کیونکہ آج رات 11 بجے سعودی عرب کے شہزادہ عبداللہ بن جلاوی اسٹیڈیم میں AFC ایشین کپ 2027 کوالیفائرز کے تیسرے راؤنڈ میں پاکستان کا سامنا شام سے ہوگا۔
فیفا کی جانب سے پاکستان فٹبال فیڈریشن پر سے مختصر پابندی ہٹانے کے بعد یہ میچ پاکستان کا پہلا میچ ہے۔آج رات کے مقابلے کی تیاری میں میدان سے باہر کے مسائل کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی ہے، اس کے لیے بہت محدود تربیتی کیمپ لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین فٹبال کپ کوالیفائرز 2027 سے پاکستان کے باہر ہونے کا خدشہ
گرین شرٹس سے توقعات معمولی ہیں کیونکہ اس کا مقابلہ واضح طور پر ایک مضبوط حریف سے ہے۔ شام، جو اس وقت دنیا میں 95 ویں نمبر پر ہے، موجودہ ٹیم میں 2023 میں ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے والے اے ایف سی ایشین کپ کے تجربہ کار کھلاڑی شریک ہیں۔
شام کی فٹبال ٹیم مسلسل تیسری بار ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ راؤنڈ میں جگہ بنانا چاہتی ہے اور کوالیفائی کرنے کے لیے فیورٹ ہیں۔ اس کے برعکس، پاکستان ایشین کپ کوالیفائرز میں تیسرے راؤنڈ میں پہلی بار شرکت کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فٹبال ٹیم رواں ماہ ایشین کپ کوالیفائرز کے لیے ایکشن میں نظر آئے گی
مضبوط حریف کے خلاف ٹیم کو حالیہ برسوں میں ناقص نتائج کے سلسلے پر قابو پانا ہوگا۔ پاکستان فٹبال ٹیم نے اپنے آخری 10 میچوں میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل کی ہے، 8 شکستوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا۔
دونوں ٹیمیں اس سے پہلے صرف ایک بار آمنے سامنے ہوئی ہیں، 2006 کے او سی اے ایشین گیمز کے دوران شام نے 2-0 سے شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی رکنیت ایک بار پھر کیوں معطل کردی؟
بدقسمتی سے پاکستان میں فٹبال کسی بھی ملکی کھیلوں کے چینل نے ابھی تک اس ایونٹ کی تشہیر نہیں کی ہے، تاہم بین الاقوامی پلیٹ فارمز میچ کو براہ راست نشر کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سعودی عرب شام فٹبال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان فٹبال پاکستان فٹبال فٹبال ٹیم ایشین کپ کے لیے
پڑھیں:
انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق اہم کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کمیشن نے کئی اہم اور چبھتے ہوئے سوالات اٹھائے، خاص طور پر بیرسٹر گوہر کی چیئرمین شپ پر۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں، ایسے میں وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟
سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو کسی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں، نہ ہی وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی کی بنیاد پر پارٹی کو ریگولیٹ کر سکتا ہے۔ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس مقدمے میں کوئی حتمی فیصلہ سنانے سے روکا گیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی
چیف الیکشن کمشنر نے اس پر واضح کیا کہ کمیشن فی الحال کوئی فائنل آرڈر جاری نہیں کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہر جماعت کے لیے لازم ہیں، پی ٹی آئی نے 2021 میں انتخابات کرانے تھے مگر نیشنل کونسل کے بجائے نام نہاد جنرل باڈی سے آئین منظور کرایا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب پارٹی کا باقاعدہ انتظامی ڈھانچہ ہی موجود نہیں تو مالیاتی اکاؤنٹس کی تصدیق کیسے ممکن ہے؟
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر انتظامی بحران ہے، اور فنڈز غیرقانونی طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس کو فوری طور پر منجمد کیا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ بغیر کسی تنظیمی ڈھانچے کے انتخابات کیسے ہوئے۔
سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں:عظمیٰ بخاری
دورانِ سماعت، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے دفاع میں کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی مکمل تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اگرچہ الیکشن کروائے، لیکن وہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ہوئے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ الیکشن کمیشن نے خود ہی 23 نومبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیا، مگر بعد میں خود ہی اس الیکشن کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرائے جائیں تو کیا پارٹی خود بخود ختم ہو جاتی ہے؟ اور اگر فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے تو پھر سماعت کا کیا فائدہ؟
عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا
دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
مزید :