حکومت کا نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیٹ میٹرنگ صارفین کے لئے بائی بیک ریٹس میں کمی کے بعد حکومت نے نیٹ میٹرنگ معاہدے کی مدت بھی 5 سال تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مدت محدود ہونے سے بائی بیک ریٹس بھی وقتاً فوقتاً تبدیل ہوں گے جبکہ نیپرا بائی بیک ریٹس پر نظرثانی کر سکے گا۔
ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ کا بائی بیک ریٹ 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کی پالیسی ہدایات نیپرا کو ارسال کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق نئے میکنزم کے تحت نیپرا مستقبل میں بائی بیک ریٹس پر وقتاً فوقتاً نظرثانی کر سکے گا جبکہ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے بلنگ کے طریقہ کار کو بھی اپڈیٹ کیا جائے گا۔
پالیسی کے مطابق درآمد شدہ اور برآمد شدہ یونٹس کو الگ الگ شمار کرنے کے بارے میں حکمت عملی تبدیل کی جائے گی۔ برآمد شدہ یونٹس منظور شدہ خریداری نرخ پر خریدے جانے کی حکمت عملی بھی متوقع ہے، جبکہ درآمد یونٹس ماہانہ بلنگ سائیکل میں پیک/آف-پیک ریٹ کے مطابق کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نئی پالیسی کے تحت نیپرا جدید انورٹر معیارات کو قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کرے گا، تمام نئے نیٹ میٹرنگ صارفین کو جدید ترین معیارات پر عمل کرنا ہوگا اور جدید انورٹرز کو گرڈ ساتھ ریئل ٹائم شمولیت کی صلاحیت فراہم کی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل کے گیٹ پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ہنگامہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق بائی بیک ریٹس نیٹ میٹرنگ
پڑھیں:
پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:حکومت نے صاف انرجی کے تین منصوبوں کی فنانسنگ کے لیے پاکستان کا پہلا سسٹین ایبل انویسٹمنٹ ایسٹیس بیکڈ سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس سکوک بانڈ کے ذریعے حکومت صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے مقامی مارکیٹ سے سرمایہ جمع کرے گی، صاف توانائی کے ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے حکومت کو 52 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
بانڈز نئے منظور شدہ سسٹین ایبل انویسٹمنٹ سکوک فریم ورک کے تحت جاری کیے جائیں گے، جس کی منظوری کابینہ نے رواں ماہ ہی دی ہے، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق ان پہلے سکوک کا حجم 30 ارب روپے تک ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: اجارہ سکوک بانڈز کی نیلامی سے 573 ملین روپے کی بچت
حکام کے مطابق ابتدائی طور پر وزارت خزانہ بلوچستان میں گروک اسٹوریج ڈیم، سندھ میں نائگاج ڈیم اور اسکردو میں شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یہ منصوبے پہلے ہی زیر تعمیر ہیں اور حکومت کو کام کی تکمیل کے لیے مزید 52 ارب روپے درکار ہوں گے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خاران میں واقع گروک ڈیم کی لاگت 28 ارب روپے کے لگ بھگ ہو گئی ہے، جس کی وجہ کام کی تکمیل میں تاخیر اور کام کے دائرہ کار میں اضافہ ہے، حکومت کو کام مکمل کرنے کے لیے مزید 5 ارب روپے درکار ہیں۔
مزید پڑھیں: سکوک بانڈز کے ذریعے حکومتی توقعات سے 16گنا زیادہ سرمایہ فراہم
اسی طرح سندھ کے خیرپور ناتھن شاہ میں نائی گج ڈیم کے منصوبے کی لاگت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس کا افتتاح پہلی بار 2005 میں کیا گیا تھا، باقی کام کی تکمیل کے لیے حکومت کو 22 ارب روپے درکار ہیں۔
حکومت نے شگرتھنگ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بھی منظوری دے دی ہے اور اسکردو شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے 26 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے 25 ارب روپے کی فنڈنگ درکار ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ گرین سکوک، سوشل سکوک اور سسٹین ایبل سکوک کا اجراء ایک منفرد اور قابل عمل فنانسنگ میکانزم پیش کرتا ہے جو اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق ہے اور مؤثر منصوبوں کیلیے ضروری سرمایہ جمع کرتا ہے۔