Nawaiwaqt:
2025-04-22@07:42:58 GMT

اپریل میں مہنگائی بڑھنے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

اپریل میں مہنگائی بڑھنے کا امکان

وزارتِ خزانہ نے ماہانہ معاشی ماہانہ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق ترسیلاتِ زر، برآمدات، درآمدات، محصولات، نان ٹیکس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مالی خسارے اور مہنگائی میں کمی اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں مہنگائی بڑھنے کی رفتار 1 سے 1.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اپریل میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 2 سے 3 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

فروری میں چینی، ڈیری اور ویجیٹبل آئل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان اشیاء کی مہنگائی 8.

2 فیصد سے بڑھ کر 9.7 ریکارڈ ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 ماہ میں مہنگائی کی شرح 5.9 فیصد ریکارڈ ہوئی، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں مہنگائی کی شرح 28 فیصد تھی۔

جولائی سے فروری تک بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.78 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ بیرونی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 11.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔

فروری میں بیرونی سرمایہ کاری میں 67.5 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ ترسیلاتِ زر میں جولائی تا فروری 32.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔

برآمدات میں رواں مالی سال 7.2 فیصد اور درآمدات میں 11.4 فیصد کا اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سر پلس اور روپے کی قدر میں معمولی کمی ہوئی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میں مہنگائی اضافہ ہوا

پڑھیں:

دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی

HUNGARY:

گانا فلمی صنعت کا اہم جز ہے اور گانا صرف پیار محبت کے اظہار کے لیے نہیں ہوتا بلکہ خوشی اور یادگار لمحات اور خوش گوار یادوں کو مزید پررونق بنانے میں بھی مددگار ہوتے ہیں لیکن ایک گانا تاریخ میں ایسا بھی ہے، جس کو سن کر تقریباً 100 جانیں چلی گئیں اور حکام کو اس کے خلاف اقدامات بھی کرنے پڑے۔

مشہور بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہنگری سے تعلق رکھنے والے ایک موسیقار ریزوس سریس نے 1933 میں ایک گانا لکھا جس کو ‘گلومی سنڈے’ کا نام دیا، انہوں نے یہ گانا اپنی گرل فرینڈ کے لیے لکھا تھا جو انہیں چھوڑ گئی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس گانے کی شاعری انتہائی غمزدہ تھی اور جو کوئی بھی اس کو سنتا وہ خودکشی پر آمادہ ہوجاتا اسی لیے اس گانے کو ‘ہنگرین سوسائیڈ سانگ’ کہا گیا۔

ابتدائی طور پر کئی گلوکاروں نے اس کو گانے سے انکار کیا تاہم 1935 میں گانا ریکارڈ اور ریلیز کردیا گیا، جیسے ہی گانا ریلیز ہوا بڑی تعداد میں لوگ مرنے لگے اور ایک رپورٹ کے مطابق ہنگری میں یہ گانا سننے کے بعد خودکشیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور کئی کیسز میں یہ دیکھا گیا کہ خودکشی کرنے والے کی لاش کے ساتھ ہی یہ گانا چل رہا تھا۔

رپورٹس کے مطابق شروع میں اس گانے کو سن کو مرنے والوں کی تعداد 17 بتائی گئی لیکن بعد میں یہ تعداد 100 کے قریب پہنچ گئی، صورت حال اس حد تک خراب ہوگئی کہ 1941 میں حکومت کو اس گانے پر پابندی عائد کرنا پڑی۔

ہنگری کے قاتل گانے پر عائد پابندی 62 سال بعد 2003 میں ختم کردی گئی تاہم اس کے بعد بھی کئی جانیں چلی گئیں اور حیران کن طور پر گانے کے خالق ریزسو سریس نے بھی اسی دن کو اپنی زندگی کے خاتمے کے لیے چنا، جو گانے میں بتایا گیا تھا، ‘سن ڈے’۔

رپورٹ کے مطابق اپنی گرل فرینڈ کے نام پر گانا لکھنے والے سریس نے پہلے اپنی عمارت کی کھڑکی سے کود کر خودکشی کی تاہم انہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن بعد میں انہوں نے ایک وائر کے ذریعے پھندا لگا  کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

اس قدر جانیں لینے کے باوجود اس گانے کو 28 مختلف زبانوں میں 100 گلوکاروں نے گایا۔

متعلقہ مضامین

  • سورج کا پارہ ہائی، بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان
  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • ملک میں آج سے 27 اپریل تک گرمی کی لہر کا امکان
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، 100انڈیکس میں 900 پوائنٹس کا اضافہ
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
  • دنیا کا خطرناک ترین قاتل گانا، جس کو سن کر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 100 رپورٹ ہوئی
  • 19 اپریل صوبائی خود مختاری اور جمہوری بالا دستی کا دن ہے: ایمل ولی
  • مہنگائی 38 فیصد سے ایک اشاریہ 5 فیصد تک آگئی، پاکستان خوشحالی کی طرف گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف