آنلائن اجلاس کے موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی کنونشن پر نصاب تعلیم سے متعلق ہینڈ بل شائع اور ملت جعفریہ کے نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کے قابل اعتراض نکات کو واضح کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی نصاب تعلیم کمیٹی کا اہم اجلاس کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری تعلیم سید نجیب نقوی، رکن نصاب کمیٹی سید ابن حسن غلام حسین علوی، متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے رکن علامہ سید حسن ہمدانی اور علامہ قاضی نادر حسین علوی شریک ہوئے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کے سات کروڑ شیعیان حیدر کرار موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم کو رد کر چکے ہیں۔ اسلامیات کے نصاب میں جان بوجھ کر شیعہ نقطہ نگاہ کو نظر انداز کیا گیا، اور نصاب تعلیم اور اسلامیات کے نام پر تکفیری ناصبی سوچ کے حامل عناصر نے دشمنان اہلیبیت کو مشاہیر اسلام میں شامل کرکے اسلام اور امت مسلمہ سے خیانت کی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں اہل سنت عاشقان رسول (ص) و اہل بیت رسول (ص) بھی موجودہ تکفیری نصاب کو متنازعہ سمجھتے ہیں، لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم پر نظرثانی کرتے ہوئے 1975 کے نصاب تعلیم کی طرز پر متفقہ قومی نصاب تعلیم تشکیل دے۔ جس پر تمام مکاتب فکر کے علماء اور اکابرین کا اتفاق ہو۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نصاب تعلیم کے حوالے سے آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے عید کے بعد نصاب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متنازعہ نصاب تعلیم کے حوالے سے عوام اور خواص کے لئے آگاہی مہم شروع کی جائے گی، اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر نصاب تعلیم سے متعلق ایک ہینڈ بل شائع کیا جائے گا اور ملک بھر کے علماء اور شخصیات کو بریفنگ دی جائے گی۔ جس میں ملت جعفریہ کے نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کے قابل اعتراض نکات کو واضح کیا جائے گا۔ اجلاس میں ممتاز عالم دین علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی اور ملت و مذہب کے لئے ان کی گرانقدر خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: متنازعہ نصاب تعلیم نصاب تعلیم کے کرتے ہوئے اجلاس میں کیا گیا

پڑھیں:

جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع 

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی  کا دو روزہ اہم اجلاس جامعہ مدنیہ رائے ونڈ روڈ پر شروع ہوگیا۔  اجلاس میں چاروں صوبوں سے مجلس عمومی کے سینکڑوں اراکین لاہور پہنچے۔ اجلاس کی صدارت جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان  نے کی فضل الرحمن نے ملک کی سیاسی اور بین الاقوامی حالات پر تفصیلی خطاب کیا۔ اجلاس سے مولانا عبد الغفور حیدری، مولانا خواجہ خلیل احمد خان، مولانا محمد امجد خان، ملک سکندر ایڈووکیٹ، کامران مرتضی ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا، حکومت مخالف تحریک، اپوزیشن اتحاد پر غور وخوض کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
  • ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا انٹرا پارٹی الیکشن
  • علامہ راجہ ناصر عباس ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب
  • ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب 
  • سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری دوسری بار ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب 
  • ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں ''محفل مذاکرہ'' 
  • ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں '' محفل مذاکراہ '' کا انعقاد، بانی اراکین کی شرکت 
  • جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع 
  • ایم ڈبلیو ایم کا مرکزی کنونشن، شخصیات کے تاثرات
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی تنظیمی و تربیتی بقیة اللہ کنونشن کے دوسرے روز کا آغاز