جعفر ایکسپریس حملے کی تحقیقات جاری: ہلاک دہشتگردوں کے اعضا فرانزک کے لیے بھجوادیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
جعفر ایکسپریس حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہلاک دہشتگردوں کے جسمانی اعضافرانزک سائنس ایجنسی کوبھی بجھوادیئے گئے۔رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ دیگرقانون نافذ کرنے والوں اداروں کے ساتھ مل کر بولان کے علاقے مشکاف میں جعفرایکسپریس پردہشتگرد حملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔سی ٹی ڈی زرائع نے کہا کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں میں 33حملہ آورمارے گئے تھے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ہلاک دہشتگردوں سی ٹی ڈی
پڑھیں:
بنگلہ دیش پولیس نے انتخابی امیدوار پر حملہ آور کی تصویر جاری کر دی
ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (DMP) نے انقلابی منچ کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 کے آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی پر کیے گئے فائرنگ حملے میں ملوث ایک مشتبہ حملہ آور کی تصویر جاری کر دی ہے اور ذمہ دار افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے اور آپریشنز میں شدت پیدا کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں انتخابی امیدوار فائرنگ سے شدید زخمی، تشدد میں اضافہ تشویشناک قرار
پولیس کے مطابق حملے میں ہادی کو جمعہ کے روز شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں ابتدا میں ڈھاکہ میڈیکل کالج اسپتال اور بعد میں ایور کیئر ہسپتال میں مزید علاج فراہم کیا گیا۔
The Awamijeet and their Handlers wanted to scare us, wanted to divide the nation by attacking Hadi bhai
But instead the whole nation united, we are all united in the fight against the enemy pic.twitter.com/awP2YtJSKy
— Bangladeshi Knight ???????? (@ZLudolf) December 13, 2025
ڈھاکہ پولیس نے کہا کہ ملزم کی ابتدائی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے تجزیے کے بعد ہوئی ہے اور عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ معلومات فراہم کریں، جبکہ اطلاع دہندگان کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی اور مناسب انعام بھی دیا جائے گا۔
ڈھاکہ پولیس کے ڈپٹی کمشنر (میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز) محمد طالب الرحمان نے بتایا کہ پولیس ٹیمیں شہر بھر میں حملہ آوروں کی تلاش میں مصروف ہیں اور انٹیلی جنس یونٹس مشتبہ مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں اور متعلقہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ملزم یا حملے کے بارے میں کوئی بھی معلومات فوری طور پر موٹی جہیل ڈویژن ڈی سی یا پالتن پولیس اسٹیشن کے حکام کو فراہم کریں یا قومی ہیلپ لائن 999 پر رابطہ کریں۔
پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اردگرد کے علاقوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جمع کر کے تجزیہ کیا جا رہا ہے تاکہ تمام ملوث افراد کی شناخت کی جا سکے۔ اس واقعے نے سیاسی کشیدگی کے درمیان عوام میں تشویش پیدا کر دی ہے، اور سیکیورٹی اداروں نے ذمہ داروں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش ڈھاکہ پولیس عثمان ہادی مشتبہ حملہ آور