بیجنگ میں “اقوام متحدہ کے کردار کو مضبوط بنانا اور کثیرالجہتی کا فروغ” کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں بیجنگ میں “اقوام متحدہ کے کردار کو مضبوط بنانا اور کثیرالجہتی کا فروغ ” کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کے انعقاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے اس سمپوزیم میں ایک تحریری تقریر کی۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مستقبل کے سربراہی اجلاس کا کامیاب انعقاد کثیر الجہتی کے فروغ، اقوام متحدہ کے کردار کو مضبوط بنانے اور عالمی گورننس کو بہتر بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری کی عالمگیر خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کے بانی رکن اور سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کیا جاسکے، اقوام متحدہ کی مرکزیت کو برقرار رکھا جاسکے، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد پر مبنی عالمی گورننس کو فروغ دیا جائے، افراتفری کی دنیا کو استحکام فراہم کیا جائے اور زیادہ منصفانہ اور مساوی عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر میں مثبت توانائی پیدا کی جائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے
پڑھیں:
یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیکنالوجی انسانوں اور کرہ ارض کے لیے مثبت کردار ادا کرے، احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں منعقدہ آسیان پاکستان ٹیکنالوجی ایکسپو 2025 سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ نیشنز (آسیان) ممبران کے درمیان ریسرچ میں تعاؤن ناگزیر ہے، ہمیں ریسرچ سے متعلق اپنی ترجیحات ابھرتے ہوئے شعبوں سے منسلک کرنی چاہئیں۔ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ڈیویلپمنٹ، سمارٹ سیٹیز، زراعت، گرین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبوں میں کام کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان آسیان کے وژن کی حمایت میں ثابت قدم ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
وفاقی وزیر نے کہا کہ آسیان کے ممبر ممالک اور پاکستانی اداروں کے درمیان تعاؤن اور لیبارٹریز کا قیام اس سلسلے میں اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے، ہماری صنعتوں کی مل کر پراڈکٹس اور پروٹوٹائپس پیدا کرنے میں حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جس سے گلوبل ساؤتھ کی ضرورتیں پوری کی جاسکیں، ان میں کم قیمت طبی ڈائگناسٹک کا نظام اور ای-گورننس وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیکنالوجی انسانوں اور کرہ ارض کے لیے مثبت کردار ادا کرے۔ پاکستان اور آسیان کاربن کا اخراج کم کرنے کی ٹیکنالوجی، سرکولر اکانومی ماڈل اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے نظام پر کام کرسکتے ہیں، ہمیں ٹیکنالوجی کا استعمال سماجی شراکت داری بڑھانے کے لیے کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: قومی پیداواریت، معیار اور جدت سمٹ 2024 کا انعقاد، احسن اقبال کا افتتاحی خطاب
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیکنالوجی اور جدت پر مبنی مستقبل کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانا، معیشت کا استحکام اور خطے میں بامعنی تعاؤن کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ہم یہ سب کچھ الگ نہیں کرسکتے، اس لیے آسیان سے پارٹنرشپ اہم ہی نہیں بلکہ بنیادی چیز ہے۔
احسن اقبال نے آسیان پاکستان ٹیکنالوجی کوآپریشن فورم کے قیام کی بھی تجویز دی جس کے ذریعے ہر سال خصوصی اجلاس میں ٹیکنالوجی سے متعلق مشترکہ پراجیکٹس کی نشاندہی اور ان پر پیش رفت پر غور کیا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسیان آسیان ممالک احسن اقبال ٹیکنالوجی ریسرچ سائنس