اسپیکر قومی اسمبلی کی ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان(اے پی پی) ایمپلائیز یونین کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان (اے پی پی) ایمپلائیز یونین کے انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے پر عادل شاہین الائنس کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
اپنے تہنیتی پیغام میں اسپیکر قومی اسمبلی نے نو منتخب صدر اور سینئر صحافی طارق محمود چوہدری، سیکرٹری محمد قاسم، فنانس سیکرٹری طاہر ندیم، رضوان شاہ، مدثرالحسن، تبسم گل سمیت دیگر عہدیداروں کو کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نو منتخب قیادت کارکنان کے اعتماد پر پورا اترے گی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر کردار ادا کرے گی۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ انتخابی عمل میں کامیابی کے بعد کارکنان کے دیے گئے مینڈیٹ کا احترام جمہوری تقاضا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں جمہوری روایات کے فروغ کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کے مسائل گراس روٹ لیول پر حل کیے جا سکیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل
کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر عائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابر سلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پر ڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریر کی۔ قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابر سلیم سواتی کی تقریر کے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابر سلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اور قرارداد بھی منظور کرائی۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابر سلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔