چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (این آئی آر سی) جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی  نے اپنا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج نے عہدہ چھوڑنے کے لیے ایک کا ماہ کا نوٹس دے دیا۔

چیئرمین این آئی آر سی نے ایگریمنٹ منسوخی کے لیے صدر مملکت کو بذریعہ سیکریٹری وزارت اوورسیز پاکستانیز نوٹس بھجوا دیا۔

جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ حالات کے پیش نظر اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتا۔

وفاقی کابینہ نے 2024 میں جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کی 3 سال کی مدت کے لیے بطور چیئرمین این آئی ار سی منظوری دی تھی۔

این آئی آر سی 1972 میں انڈسٹریل ریلیشن آرڈیننس 1969 میں ترمیم کے ذریعے قائم کیا گیا تھا، جس کو انڈسٹری کے ٹریڈ یونین اور قومی سطح کے ٹریڈ یونین اور فیڈریشنز کے رجسٹریشن کے مسائل حل کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔

بعد ازاں، کمیشن کو تمام اداروں میں غیر منصفانہ لیبر پریکٹس کے معاملات کو اٹھانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی

نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔

اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔

گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • یکم مئی کو کانفرنس منعقد کی جائے گی، چیئرمین نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن
  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • پیپلز پارٹی اور لیگی وزرا کے ایک دوسرے پر الزامات سچ پر مبنی ہیں، شوکت یوسفزئی
  • ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
  • سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات
  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
  • سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے
  • سپریم کورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی انتقال کرگئے