وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)آج ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کایبنہ کا اجلاس وزیرِ اعظم شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ فاقی کابینہ کا اجلاس آج بروز منگل دن 11 بجے طلب کیا گیا تھا۔
(جاری ہے)
کابینہ کا اجلاس وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہونا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جانا تھا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی، سیکیورٹی صورتحال، دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد کی صورتحال کا جائزہ اور قومی سلامتی کمیٹی کی تجاویز پر بھی غور کیا جانا تھا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کابینہ کا اجلاس وفاقی کابینہ
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے زرعی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت میں ترقی کر گئی ہے، جبکہ ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور محنتی کسان موجود ہیں، لیکن ہم ان وسائل سے خاطرخواہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔
اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوانوں کو زرعی میدان میں مواقع دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زرعی ماہرین، حکومتی نمائندوں اور مختلف اداروں کے ذمے داران نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہماری گندم کی فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ دنیا سے کہیں کم ہے، حالانکہ ہماری زمین زرخیز ہے اور کسان محنتی ہیں۔ اگر ہم نے وقت پر فیصلے کیے ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا نظام کمزور ہے، جبکہ ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری پلانٹس بھی موجود نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایس ایم ایز اور گھریلو صنعتوں میں بے شمار امکانات ہیں جنہیں بروئے کار لا کر زراعت کو معاشی ترقی کا ستون بنایا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں زراعت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جن میں زرعی ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال، دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات بہتر بنانے اور کسانوں کے لیے مرکزی ڈیٹابیس بنانے جیسے اقدامات شامل تھے۔
شرکا نے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز کے ذریعے زرعی اجناس اور ان پٹس کی ترسیل کو شفاف بنانے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے فوری طور پر ورکنگ کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دو ہفتوں کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کی جائیں تاکہ عملی اقدامات جلد شروع کیے جا سکیں۔