وفاقی وزرات داخلہ نے خیبر پختونخوا سے افغان طلباء کا ریکارڈ طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پشاور/ اسلام آباد:
وفاقی وزرات داخلہ نے خیبر پختونخوا حکومت سے صوبے میں زیر تعلیم افغان طلباء کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
وزارت داخلہ کے سیکیورٹی سیل نے صوبائی سیکریٹری داخلہ کو خط ارسال کر دیا۔
خط کے مطابق نیشنل سیکیورٹی سیل غیر ملکیوں کا ڈیش بورڈ اَپ ڈیٹ کر رہا ہے، صوبے میں زیر تعلیم افغان طلباء کی تفصیل 27 مارچ تک ارسال کی جائے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا جن کے انخلا میں 07 دن باقی ہیں۔
پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 8 لاکھ 76 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ واپسی کا یہ سلسلہ جاری اور ساری ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
حکومتِ پاکستان نے واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی سہولیات کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، مقررہ تاریخ گزر جانے کے بعد متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) امریکہ میں تین بھارتی اور دو چینی طلباء نے ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور امیگریشن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان طلباء نے امریکہ کی جانب سے کئی غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ایف ون ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا۔
نیو ہمسفائیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہپر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "یکطرفہ طور پر سینکڑوں بین الاقوامی طلباء کے ایف ون ویزا اسٹیٹس کو منسوخ کر رہے ہیں۔
"مقدمہ آخر ہے کیا؟
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف طلباء کی اس قانونی جنگ میں ان کا موقف ہے کہ انہیں نا صرف ملک بدری یا ویزا کی منسوخی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں "شدید مالی اور تعلیم کے حرج" کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
(جاری ہے)
اس مقدمے میں کہا گیا کہ حکومت نے غیر ملکی طالب علموں کے ویزا کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے پہلے مطلوبہ نوٹس جاری نہیں کیا۔
درخواست دینے والے طلباء میں چینی شہری ہانگروئی ژانگ اور ہاویانگ این اور بھارتی شہری لنکتھ بابو گوریلا، تھانوج کمار گمماداویلی اور مانی کانتا پاسولا شامل ہیں۔
ان طلباء کو ویزا کی منسوخی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہانگروئی کی ریسرچ اسسٹنٹشپ منسوخ ہوئی ہے۔ ہاویانگ کو تقریباﹰ ساڑھے تین لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی شاید اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑنی پڑے۔
گوریلا 20 مئی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے والا ہے، لیکن ایف ون ویزا کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔
امریکہ میں بین الاقوامی طلباء کے مسائل کیا ہیں؟
ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹوڈنٹ ویزا پالیسیوں میں سختی پر بین الاقوامی طلباء، تعلیمی اداروں اور قانونی ماہرین کو شدید تشویش ہے۔
امریکہ میں پڑھنے والے طلباء میں سب سے زیادہ تعداد چینی اور بھارتی اسٹوڈنٹس کی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے تعلیمی اداروں کے بیانات اور اسکول کے حکام کے ساتھ خط و کتابت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارچ کے آخر سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔
ادارت: عرفان آفتاب