بنگلہ دیشی کرکٹر آئی سی یو میں زیر علاج، سابق کپتان کیلئے 24 گھنٹے اب بھی اہم قرار
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بنگلہ دیش(نیوز ڈیسک)آئی سی یو میں زیر علاج بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان تمیم اقبال کی صحت میں بہتری کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق کرکٹر تمیم اقبال اب ریکوری کی جانب بڑھ رہے ہیں تاہم اگلے 24گھنٹے اب بھی اہم ہیں، تمیم انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں۔
مقامی میڈیا کا بتانا ہے کہ تمیم اقبال نے گزشتہ شب فیملی ممبر کے سہارے ہلکی موومنٹ بھی کی اور حکومتی سطح پر تمیم کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ مقامی میڈیا کا بتانا ہےکہ تمیم اقبال ڈینجر زون سے نکل چکے، اگر کوئی پیچیدگی نہ ہوئی تو اگلے 24 گھنٹوں میں تمیم مزید بہتر ہوں گے۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق دل کا دورہ پڑنے کے بعد تمیم اقبال گراؤنڈ میں ہی کوما میں چلے گئے تھے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیشی کرکٹر تمیم اقبال کو گزشتہ روز ڈھاکا پریمئیر لیگ کے میچ کے دوران دل کا دورہ پڑا تھا۔ جس کے بعد ان کی ایمرجنسی میں مقامی ہسپتال میں انجیو پلاسٹی کی گئی تھی۔
خاتون مریض کی خواہش پر بیٹی کا نکاح اسپتال میں ہی کردیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تمیم اقبال بنگلہ دیشی
پڑھیں:
“سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے” درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔
Post Views: 4