Express News:
2025-04-22@18:58:16 GMT

تجاوزات کا ناسور

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پنجاب میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے نتیجے میں ایک اطلاع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں کمی آئی ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ ان برے کاروباری حالات میں تجاوزات کے خلاف سرکاری مہم سے بے روزگاری بڑھتی ہے جب کہ غیر جانبدار حلقوں کے مطابق تجاوزات کے خلاف مہم وقت کی ضرورت تھی جس کو وزیر اعلیٰ نے محسوس کیا اور پنجاب میں انسداد تجاوزات مہم شروع کرائی کیونکہ تجاوزات ناسور بن چکی ہیں۔

سرکاری زمینوں، بازاروں، سڑکوں، پلے گراؤنڈ اور پارکوں پر قبضے کرکے تجاوزات قائم کرنا ملک بھر میں معمول بنا ہوا ہے جب کہ ہمارا مذہب بھی ہمیں کسی کی جگہ پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا مگر یہ سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب ہی نہیں ملک بھر میں بلکہ بڑوں کے علاوہ چھوٹے شہروں میں بھی تجاوزات دھڑا دھڑ قائم ہوتی ہیں مگر متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں۔

ملک بھر کے بلدیاتی اور ترقیاتی اداروں کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں تجاوزات نہ ہونے دیں اور جہاں تجاوزات قائم ہوں، ان کا فوری صفایا کریں مگر ایسا نہیں ہوتا اور تجاوزات بہت زیادہ ہو جانے پر حکومت یا وزرائے اعلیٰ کو نوٹس لینا پڑتا ہے جس پر تجاوزات قائم کرنے والے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے حکومت اور سیاسی جماعتوں کو ہی برا بھلا کہتے ہیں کہ لوگوں کو حکومت کی طرف سے بے روزگار کیا جا رہا ہے۔

سندھ حکومت کی طرف سے بھی خبر آئی تھی کہ سندھ میں بھی تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا مگر سندھ میں کہیں تجاوزات کے خلاف کارروائی نظر نہیں آئی کیونکہ تجاوزات مافیا طاقتور ہے اور بڑے اور بااثر لوگ تجاوزات کے خلاف کارروائی کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں اور مداخلت کرکے متعلقہ اداروں کو تجاوزات کے خلاف کارروائی روکنے یا ہاتھ ہلکا رکھنے کا کہتے ہیں۔

تجاوزات کے خلاف کارروائی میں سیاسی پارٹیاں ارکان اسمبلی اور بلدیاتی عہدیدار بھی رکاوٹ ڈالتے ہیں کہ اس طرح لوگ بے روزگار ہوں گے اور ان کا ووٹ بینک متاثر ہوگا۔ یہ حقیقت بھی ہے کہ بااثر لوگ مداخلت نہ کریں تو لوگ انھیں مداخلت پر مجبور کرتے ہیں کہ لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں تجاوزات کے خلاف کارروائی روکی جائے ورنہ وہ آیندہ ووٹ نہیں دیں گے۔

کراچی میں نعمت اللہ خان کی سٹی حکومت میں اور بعد میں ایم کیو ایم کے سٹی ناظم کے دور میں تجاوزات قائم کرنے کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔ لیاقت آباد کے جماعت اسلامی کے ٹاؤن ناظم محمود کے دور میں گولیمار میں تجاوزات کے خلاف جو کارروائی ہوئی تھی اس میں گولیمار میں سڑکوں کے اطراف لوگوں نے اپنی دکانیں ہی نہیں بلکہ ان دکانوں پر بنے پختہ گھر بھی آگے بڑھا رکھے تھے جس سے سڑک تنگ ہوگئی تھی اور یہ مسئلہ پورے ملک میں ہی ہے۔

تجاوزات کے خاتمے پر متاثرین نے احتجاج بھی کیا تھا جس کی حمایت ایم کیو ایم نے بھی کی تھی کیونکہ اکثر سیاسی جماعتیں ایسے معاملے پر بھی سیاست کرتی ہیں اور مخالف پارٹی کے اچھے اقدام کی بھی حمایت نہیں کرتیں اور یہی کچھ پنجاب میں بھی ہوا۔

کراچی میں میئر پیپلز پارٹی کا ہے مگر میئر کراچی نے تجاوزات کے خاتمے پر توجہ نہیں دی اور جماعت اسلامی نے اپنے ٹاؤنز میں تجاوزات کا خاتمہ شروع کیا اور پہلی بار گلبرگ ٹاؤن نے گلی محلوں میں بھی تجاوزات کے خلاف پہلی بار کارروائی کی اور پہلی بار سڑکوں اور بازاروں کے علاوہ ایف بی ایریا بلاک15 دستگیر کے اندرونی علاقوں میں دکانوں کے آگے بڑھے ہوئے پختہ چبوترے بھی تڑوائے گئے جہاں ٹریفک روانی کا بھی مسئلہ نہیں تھا مگر وہاں پر تجاوزات قائم تھیں۔ لوگوں نے اپنے گھروں کی حدود سے باہر راستوں پر پکی تعمیرات کرا رکھی تھیں اور ان دکانوں کے آگے بڑھے ہوئے چبوترے توڑے گئے۔

کراچی کے 9 ٹاؤن جماعت اسلامی کے اور دیگر 17 ٹاؤن پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے پاس ہیں مگر انھیں تجاوزات کے خلاف کارروائی کی ہمت نہیں ہوئی کہ لوگ ناراض ہو جائیں گے۔ تجاوزات کے خلاف کارروائی پر ناراض ہونے والوں کو تو یہ نظر نہیں آتا کہ انھوں نے غیر قانونی طور پر اپنی حد سے باہر قبضہ کر رکھا ہے۔

ان کا یہ جواز بھی ہوتا ہے کہ ہماری یہ تجاوزات نئی نہیں بلکہ 50 سال پرانی ہیں جن پر پہلے کبھی اعتراض نہیں ہوا تو اب انھیں کیوں توڑا جا رہا ہے۔ لوگوں کے خیال میں انھوں نے عشروں قبل جو تجاوزات قائم کی تھیں وہ پرانی ہو چکی ہیں اب انھیں توڑنے کا جواز نہیں رہا لہٰذا وہ پرانی تجاوزات قائم رہنی چاہئیں۔

تجاوزات نئی ہوں یا پرانی مگر تجاوزات غیر قانونی ہیں یہ جب قائم کی جا رہی تھیں تو متعلقہ اداروں نے اس وقت کیوں نہیں روکا تھا کہ اب انھیں خیال آیا ہے اور ہمارا مالی نقصان کیا گیا ہے۔

لاہور کے ایک علاقے میں 50 سال قبل سرکاری زمین پر چار دکانیں قائم ہوئی تھیں جو اب تجاوزات کے خلاف مہم کی زد میں آگئیں جو مالک نے تسلیم بھی کیا ہے وہ سرکاری زمین پر بنائی گئی تھیں مگر اب چار دکانوں کے بدلے اسے وہاں صرف ایک ریڑھی لگانے دی گئی ہے۔

میرے آبائی شہر شکارپور میں تقریباً ایک کلو میٹر لمبا ڈھک بازار ہے جس کی چھت قیمتی لکڑی کے جال سے بنی ہوئی ہے مگر اس تاریخی ڈھک بازار میں دکانداروں نے چبوترے بڑھا بڑھا کر بازار کو اتنا تنگ کر دیا ہے کہ اب وہاں سے رکشہ ہی گزر سکتا ہے یہی حال بھٹائی بازار کا ہے اگر ڈھک بازار میں دوبارہ 1977 کی طرح آگ لگ جائے تو فائر ٹینڈرز وہاں سے نہیں گزر سکتا مگر دکانداروں کو فکر نہیں، یہی حال ملک بھر میں ہوگیا ہے مگر لوگوں کو فکر نہیں تو متعلقہ ادارے کب تک خاموش رہیں گے؟ تجاوزات پر خاموش رہنے والوں سے زیادہ فکر تجاوزات قائم کرنے والوں کو ہونی چاہیے مگر نہیں ہوتی اور وہ تجاوزات توڑنے پر احتجاج شروع کر دیتے ہیں اپنی غلطی نہیں مانتے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجاوزات کے خلاف کارروائی تجاوزات قائم میں تجاوزات ملک بھر میں بھی

پڑھیں:

بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے    بات کی: سرفرار بگٹی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی کی بات دل سے کی ہے۔ بلوچستان میں دو یا تین فیصد ملک توڑنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی ضرورت ہے اور وہ جاری ہے۔ پٹرولیم لیوی کا پیشہ بلوچستان کی سڑک پر لگنا خوش آئند ہے۔ عوام کا اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔ بلوچستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں دہشتگردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور آپ فرق دیکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مجسٹریٹ ترنول زون میر یامین کی گراں فروشوں کے خلاف کارروائی،8 دوکاندارگرفتار
  • جیکب آباد: محکمہ نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، 100 کلوگرام چرس برآمد، ایک ملزم گرفتار
  • سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ
  • لاہور کے مختلف علاقوں سے تجاوزات کا صفایا، 148 املاک سیل، 9 ٹرک سامان ضبط
  • کبھی نہیں کہا میرے خلاف مہم کے پیچھے علیمہ خان ہیں، شیر افضل مروت
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
  • غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • پی ایس ایل کی لائیو ویور شپ نے نئے ریکارڈ قائم کردیے
  • بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے    بات کی: سرفرار بگٹی