سعودی حکومت نے حج 2025 کیلئے میننجائٹس ویکسینیشن لازمی قرار دیدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
جدہ: سعودی حکومت نے حج 2025 کے لیے میننجائٹس ویکسینیشن کو لازمی قرار دیتے ہوئے تمام ملکی و غیرملکی عازمین کے لیے اس کی شرط عائد کر دی ہے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق کسی بھی عازم کو میننجائٹس ویکسین لگوائے بغیر حج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ بغیر ویکسین کے نہ تو کسی کو حج پیکج بک کرنے کی اجازت ہوگی اور نہ ہی رجسٹریشن ممکن ہوگی۔
سعودی وزارت کے مطابق میننجائٹس ایک سنگین متعدی بیماری ہے، جو رش والے مقامات پر تیزی سے پھیل سکتی ہے، چونکہ حج کے دوران لاکھوں افراد ایک ساتھ عبادات میں شریک ہوتے ہیں، اس لیے اس بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن انتہائی ضروری قرار دی گئی ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے حج 2025 کی تیاریوں کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے اور مختلف ممالک بشمول پاکستان کے ساتھ حج معاہدے طے پا رہے ہیں۔
سعودی حکام نے تمام عازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ وقت سے پہلے میننجائٹس ویکسینیشن مکمل کروائیں تاکہ حج رجسٹریشن کے دوران کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
TagsImportant News from Al Qamar.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے
گزشتہ برسوں کے دوران بھارت اور سعودی عرب کی شراکت داری سیاست، دفاع، سکیورٹی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور ثقافتی تعاون تک مختلف شعبوں تک وسیع ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی دعوت پر اگلے ہفتے سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق یہ دورہ 22، 23 اپریل تک ہوگا اور یہ نریندر مودی کا اپنی تیسری میعاد کے دوران سعودی کا پہلا دورہ ہوگا۔ مودی اس سے قبل 2016ء اور 2019ء میں دو بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ نریندر مودی کا یہ دورہ ستمبر 2023ء میں محمد بن سلمان کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے بعد ہو رہا ہے، جس کے دوران انہوں نے G20 سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور ہندوستان و سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے افتتاحی اجلاس کی شریک صدارت بھی کی تھی۔
بھارت اور سعودی عرب ثقافتی اور تجارتی تبادلوں کی میراث کے ساتھ تاریخی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران ان دونوں ممالک کی شراکت داری سیاست، دفاع، سکیورٹی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور ثقافتی تعاون تک مختلف شعبوں تک وسیع ہوئی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران دو طرفہ تعلقات میں مزید مضبوطی آئی ہے۔ مودی کا یہ دورہ بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہندوستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ یہ دورہ ممکنہ طور پر اس کثیر جہتی شراکت داری میں اضافہ کرے گا اور مشترکہ دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی معاملات پر بات چیت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب جغرافیائی سیاسی پیشرفت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات بھی شامل ہیں۔ بھارت نے 1947ء میں سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے اور 2010ء میں یہ تعلقات اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل ہوگئے۔ 2024ء کے آغاز سے بھارت سے سعودی عرب کے 11 وزارتی سطح کے دورے ہوئے ہیں۔ مزید برآں سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور وزیر صنعت و معدنی وسائل نے بالترتیب نومبر 2024ء اور فروری 2025ء میں ہندوستان کا دورہ کیا۔ سعودی عرب نے آپریشن کاویری کے دوران بھی معاون کردار ادا کیا اور سوڈان سے جدہ کے راستے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے میں مدد کی۔