ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست، دہشتگردی کیخلاف متحد ہونا ہوگا، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
گورنر ہاؤس لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پیچھے بین الاقوامی طاقتیں ہوں گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ، ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، ملکی سیاست میں پیپلزپارٹی کا اہم کردار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست ہے، دہشتگردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ گورنر ہاؤس لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پیچھے بین الاقوامی طاقتیں ہوں گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ، ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، ملکی سیاست میں پیپلزپارٹی کا اہم کردار ہے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونا ہوگا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عوام کے کئی مسائل ہیں ان میں ایک دہشت گردی اور معاشی بحران ہے ، عوام غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کررہے ہیں، عوام کے مسائل کا حل ترجیح ہونی چاہیے، قومی ایشو پر اتفاق رائے پیدا کرنا ناگزیز ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، اپوزیشن ذاتی مفادات کے بجائے عوامی ایشو پر سیاست کرے، کچھ سیاسی جماعتوں نے قومی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کی، اپوزیشن پارٹی سے اپیل ہے کہ لیڈر کی رہائی کے علاوہ بھی مسائل پر توجہ دے۔ وزیراعظم سے بھی اپیل ہے ایک بار پھر قومی سلامتی پر اجلاس بلائیں، حکومت سیاسی جماعتوں کو قومی سلامتی امور پر یکجا کرے، ملکی مفاد میں اجتماعی فیصلے لینا ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست پیپلزپارٹی کا بلاول بھٹو کا مقابلہ
پڑھیں:
نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرلیں گے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائےگا، پیپلزپارٹی سے تمام معاملات پر مشاورت کی جائےگی۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاق جو بھی منصوبہ بندی کرے گا اس پر اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، ملک کی معاشی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، تمام معاملات پر اس سے مشاورت کی جائے گی، نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، اتحادیوں کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے، نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ 1991 کا واٹر بورڈ، ارسا ایکٹ اور ارسا بھی موجود ہے، اس کے علاوہ آئین و قانون بھی موجود ہے، آج شرجیل میمن نے بھی کہاکہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوگا، ان کی پارٹی کی بھی یہی سوچ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے، اس کے پاس آئینی عہدے بھی ہیں، صدارت بھی ہے، گورنرشپ بھی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی ہے، جب ہم اتحادی ہیں تو اتحاد کا تقاضا یہ ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ارسا ایکٹ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں جاسکتا، پانی کی منصفانہ تقسیم کا نظام موجود ہے، ہماری لیڈرشپ سمجھتی ہے کہ معاملات بات چیت سے حل کیے جائیں اور اتحادیوں کے جو بھی تحفظات ہیں وہ دور کیے جائیں۔
واضح رہے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے آمنے سامنے ہیں۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر وفاقی حکومت متنازع نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتی تو ہم حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اس سارے معاملے پر آج وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آمنے سامنے بلاول بھٹو پیپلزپارٹی دریائے سندھ شہباز شریف کینالز متنازع نہری منصوبہ مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز