لندن کے تاریخی چرچ ویسٹ منسٹر ایبے پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لندن: پاکستان کیلئے بڑا اعزاز، لندن کے تاریخی چرچ ویسٹ منسٹر ایبے پر پاکستان کا قومی پرچم لہرا دیا گیا۔
پاکستان کیلئے یہ خصوصی اعزاز کامن ویلتھ کا ممبر ملک ہونے کی وجہ سے قومی دن کے موقع پر دیا گیا۔
یوم پاکستان کے موقع تاریخی چرچ میں خصوصی دعائیہ تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا، دعائیہ تقریب پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
دعائیہ تقریب میں پاکستان ہائی کمیشن لندن کے افسران، ان کے اہل خانہ اور دیگرافراد نے بھی شرکت کی۔
تقریب میں پاکستان اور اس کے عوام کی ترقی اورخوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں، دعائیہ تقریب میں مخصوص ایون سونگ بھی گایا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دعائیہ تقریب
پڑھیں:
افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا اور سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان ایک مرتبہ پھر دہشت گرد گروہوں اور ان کے پراکسی نیٹ ورکس کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کے تباہ کن اثرات خصوصاً پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے لیے شدید سکیورٹی چیلنج کا باعث بن رہے ہیں، اور اس کے اثرات خطے سے باہر تک پھیل رہے ہیں۔
عاصم افتخار نے کونسل کو آگاہ کیا کہ داعش خراسان، القاعدہ، ٹی ٹی پی، ای ٹی آئی ایم، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ سمیت متعدد دہشت گرد تنظیمیں افغانستان میں محفوظ ٹھکانوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ان کے مطابق افغانستان میں کئی دہشت گرد کیمپ موجود ہیں جو سرحد پار حملوں، دراندازی اور خودکش کارروائیوں میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم نے بھی تصدیق کی ہے کہ ٹی ٹی پی کے تقریباً 6 ہزار جنگجو افغان سرزمین پر موجود ہیں، جبکہ طالبان کی صفوں میں موجود چند عناصر ان گروہوں کی پشت پناہی کرتے ہوئے انہیں آزادانہ سرگرمیوں کے لیے راستہ فراہم کر رہے ہیں۔
سفیر کے مطابق ایسے ٹھوس شواہد بھی ملے ہیں کہ مختلف دہشت گرد گروہ باہمی تعاون کر رہے ہیں، جس میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور افغانستان سے پاکستان کے خلاف منظم حملے کرنا شامل ہیں۔