اڈیالہ میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو پر پابندی کی یقین دہانی پر پی ٹی آئی کے وکلا تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقاتوں کے بعد میڈیا ٹاک پر پابندی کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ کی یقین دہانی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل ایڈوکیٹ فیصل چوہدری نے سلمان اکرم راجہ کی یقین دہانی اور عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
فیصل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم آئین اور قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ کوئی عدالت بانی پی ٹی آئی انکے خاندان یا دیگر افراد کے حق میں تقریر پر پابندی عائد نہیں کرسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی شخص کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ تمام کی طرف سے کوئی ایسی واہیات ضمانت دے، ایسا کوئی حکم ہمارے لئے قابلِ قبول نہیں ہو گا۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ سلمان اکرم راجہ کی یقین دہانی کو تمام وکلا کی طرف سے نہیں لیا جاسکتا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی یقین دہانی
پڑھیں:
قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی، مالی استحکام اور داخلی امن ناپید ہو تو ترقی کے سارے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، معیشت کمزور ہو تو ترقی ممکن نہیں۔
اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام "استحکام پاکستان کانفرنس" ہوئی جس سے اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ وفاق کو آج جو خطرات لاحق ہیں وہ انہوں نے اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے۔ فیصلے بند کمروں کی بجائے عوامی مینڈیٹ کے تحت ہوں تب ہی حقیقی استحکام آئے گا۔
آئین ایک میثاق ہے جسے بار بار توڑا گیا اور ایک بار تو ملک ہی ٹوٹ گیا، آج ہم سب نشانے پر ہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں، سلمان اکرم راجہ
رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آئین کو بار بار توڑا گیا ہے، "تحریک تحفظ آئین پاکستان" آئین کے دفاع اور بہتری کے لیے ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہو تو وہ تنزلی کی طرف جاتا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے خطاب میں تجویز دی کہ اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا کر فارم 45 والوں کی اسمبلی بنائی جائے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ملک کی بات کرنے والوں کو غدار ٹھہرایا جا رہا ہے۔