’پان کی پیک ایدھی صاحب کے چہرے پر نہیں، بلکہ سماج کے منہ پر پڑی ہوئی ہے‘
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
عبدالستار ایدھی وطن عزیز کا ایک بہت بڑا نام ہیں جنہوں نے انسانوں کی خدمت کو ہی اپنی زندگی کا مقصد بنائے رکھا۔ انہوں نے اپنی زندگی کے 65 برس دکھی انسانیت کی خدمت میں گزارے۔ آج انہیں جہان فانی سے رخصت ہوئے 8 برس بیت چکے ہیں مگر پاکستانیوں کے لیے ان کی خدمات آج بھی ہر کسی کے ذہن میں نقش ہیں۔
عبدالستار ایدھی کو عوام کی جانب سے آج بھی بہت عزت سے نوازا جاتا ہے لیکن ایدھی صاحب کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں کسی نے پان کھا کر ان کی تصویر پر تھوک دیا ہے۔ جس پر صارفین شدید تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ کراچی انڈر پاس کی دیوار پر محسن پاکستان عبدالستار ایدھی کی تصویر پر بھی تھوک دیا گیا۔ پان کی یہ پیک ایدھی صاحب کے چہرے پر نہیں، بلکہ یہ ہمارے سماج کے منہ پر پڑی ہوئی ہے۔ یہ ایک شرمندگی کا نشان ہے، ایک ایسا زخم جو کسی قوم کی ناکامی کی گواہی دیتا ہے کہ ہم اخلاقی اقدار کی آخری سیڑھی پر واضح طور پر نظر آ رہے ہیں
https://Twitter.
ہرمیت سنگھ لکھتے ہیں کہ ’بدبخت قوم اپنے محسنوں کو یوں خراج تحسین پیش کرتی ہے‘۔
https://Twitter.com/HarmeetSinghPk/status/1903682525224206339
عمر خٹک نے لکھا کہ عبدالستار ایدھی، ہم شرمندہ ہیں۔
https://Twitter.com/iUmarKhattak/status/1904064212508479636
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ یہ پان کی پیک ایدھی صاحب پر نہیں قوم کے منہ پر تھوکی گئی ہے۔
https://Twitter.com/samrinahashmi/status/1903763285465260152
آفتاب احمد گورایا نے لکھا کہ پاکستان میں انسانیت جس انسان کی مقروض ہے اُسے ’عبدالستار ایدھی‘ کہتے ہیں- محسن انسانیت عبدالستار ایدھی صاحب کی تصویر خراب کرنے والوں پر لعنت۔
پاکستان میں انسانیت جس انسان کی مقروض ہے اُسے "عبدالستار ایدھی" کہتے ہیں-
محسن انسانیت عبدالستار ایدھی صاحب کی تصویر خراب کرنے والوں پر لعنت۔۔۔ بےشمار pic.twitter.com/IsCVtZMvtd
— Aftab Ahmad Goraya (@GorayaAftab) March 23, 2025
1980 کی دہائی میں حکومت پاکستان نے عبدالستار ایدھی کو نشان امتیاز سے نوازا جب کہ پاک فوج نے انہیں شیلڈ آف آنر کا اعزاز دیا، 1992 میں حکومت سندھ نے انہیں سوشل ورکر آف سب کونٹی نینٹ کا اعزاز دیا۔
بین الاقوامی سطح پر 1986 میں عبدالستار ایدھی کو فلپائن نے رومن میگسے ایوارڈ دیا اور 1993 میں روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں پاؤل ہیرس فیلو دیا گیا۔
عبدالستار ایدھی گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور علالت کے باعث 8 جولائی 2016 کو خالق حقیقی سے جاملے۔
عبدالستار ایدھی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
حکومت پاکستان نے انہیں بعد از مرگ نشانِ امتیاز سے بھی نوازا اور عظیم شخصیت کے اعزاز میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 50 روپے مالیت کا سکہ بھی جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پان پان کی پیک عبد الستار ایدھی کراچیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پان پان کی پیک عبد الستار ایدھی کراچی عبدالستار ایدھی کو ایدھی صاحب نے لکھا کہ کی تصویر پان کی
پڑھیں:
بھارتی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان، کئی نئے چہرے شامل
نیو دہلی:بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2024-25 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست جاری کر دی۔
مجموعی طور پر 34 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا جس میں شریاس آئیر اور ایشان کشن نے واپسی کی ہے جبکہ متعدد نئے چہروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
شریاس آئیر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے تھے جنہیں گریڈ 'بی' میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن جو گزشتہ سیزن میں کنٹریکٹ سے محروم ہوگئے تھے اس بار گریڈ 'سی' میں واپس آگئے ہیں۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ اور رویندرا جڈیجا کو سب سے اعلیٰ کیٹیگری یعنی گریڈ 'اے پلس' میں برقرار رکھا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کو سالانہ 7 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ ملے گا۔
فہرست میں رشبھ پنت کو گریڈ 'اے' میں ترقی دی گئی ہے جبکہ سینئر آف اسپنر روی چندرن اشون کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ وہ گزشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔
دیگر چار کھلاڑیوں جتیس شرما، کے ایس بھارت، آویش خان اور شاردل ٹھاکر کو بھی اس سال سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔
کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں شامل نئے چہرے دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی اور ہرشت رانا شامل ہیں جنہیں گریڈ 'سی' میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی سینٹرل کنٹریکٹ کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو چار درجات میں تقسیم کرتا ہے جس کے مطابق انہیں سالانہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔
بورڈ کی پالیسی کے مطابق وہ کھلاڑی جو قومی ٹیم کا حصہ نہ ہوں ان کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ان کی کارکردگی کا تسلسل برقرار رہے۔
مکمل فہرست:
گریڈ اے پلس
روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ، رویندرا جڈیجا
گریڈ اے
محمد سراج، کے ایل راہول، شبمن گل، ہاردک پانڈیا، محمد شامی، رشبھ پنت
گریڈ بی
سوریا کمار یادو، کلدیپ یادو، اکشر پٹیل، یشسوی جیسوال، شریاس آئیر
گریڈ سی
رنکو سنگھ، تلک ورما، رُتُراج گائیکواڑ، شِوَم دوبے، روی بشنوی، واشنگٹن سندر، مُکیش کمار، سنجو سیمسن، اَرشدیپ سنگھ، پرسدھ کرشنا، رَجت پَٹیدار، دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، ایشان کِشن، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی، ہرشت رانا