UrduPoint:
2025-04-22@14:33:32 GMT

سندھ میں 78 لاکھ بچوں کا سکولوں میں داخل نہ ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

سندھ میں 78 لاکھ بچوں کا سکولوں میں داخل نہ ہونے کا انکشاف

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ ۔2025 )سندھ میں 78 لاکھ بچوں کا سکولوں میں داخل نہ ہونے کا انکشاف ہوا، محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق پرائمری سکولوں میں 3 کروڑ 63 لاکھ جبکہ ایلیمینٹری سکولوں میں 26 لاکھ بچے داخل ہیں رپورٹ کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن کی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں 78 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جبکہ 3 کروڑ 63 لاکھ بچے پرائمری سکولوں میں داخل ہیں اور 26 لاکھ بچے ایلیمینٹری سکولوں میں زیرتعلیم ہیں.

(جاری ہے)

محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق سیکنڈری سکولوںمیں 16 لاکھ بچے زیرتعلیم ہیں جبکہ 4 لاکھ 90 ہزار بچے ہائر سیکنڈری سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں حکام کے مطابق صوبے میں 5 سال سے 16 سال تک کے ایک کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار بچے سکولوں میں داخل ہیں ،پبلک سکولوں میں 52 لاکھ جبکہ سندھ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن میں 9 لاکھ 30 ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں. محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق مدارس میں 10 لاکھ 30 ہزار بچے اور نجی سکولوں میں 40 لاکھ 10 ہزار بچے داخل ہیں جبکہ 60 ہزار بچے غیر رسمی سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں محکمہ سکول ایجوکیشن کی طلبہ شماری کے دوران 56 لاکھ 60 ہزار بچے داخلے سے محروم پائے گئے، صوبے میں 15ہزار 742 بوائز سکول ، 5 ہزار 816 گرلز سکول اور 19 ہزار 420 مخلوط سکول موجود ہیں، پرائمری اور سیکنڈری میں مجموعی طور پر 52 لاکھ بچے داخل ہیں.

صوبے میں زیرتعلیم 59 طلبہ میل جبکہ 41 فیصد فی میل ہیں، 32 لاکھ 3 ہزار لڑکے اور 4 لاکھ 48 ہزار لڑکیاں پرائمری میں زیرتعلیم ہیں جبکہ سیکنڈری میں 9 لاکھ 35 ہزار لڑکے اور 6 لاکھ 31 ہزار لڑکیاں زیر تعلیم ہیں محکمہ سکول ایجوکیشن کا رواں مالی سال میں بجٹ 424 ارب روپے رکھا گیا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محکمہ سکول ایجوکیشن سکولوں میں داخل تعلیم ہیں ہزار بچے لاکھ بچے کے مطابق بچے داخل داخل ہیں ہیں جبکہ

پڑھیں:

پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف

لاہور:

پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کے ایکٹ کے جائزہ اجلاس نے اہم انکشافات کر دیے۔

اجلاس میں 6000 اسکیموں میں سے 4000 ناجائز ہونے کا انکشاف ہوا۔

سیکریٹری لوکل گورنمنٹ میاں شکیل نے بتایا کہ ایک ہی ضلع میں فاٹا، ایل ڈی اے، روڈا و دیگر ڈیولپمنٹ اتھارٹیز موجود ہیں جس وجہ سے بے ہنگم اسکیمز ہی رہی ہیں۔ ہم بہت سے اضلاع کی گرین، براؤن، انڈسٹریل و دیگر لینڈ کی مارکنگ کر چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نئی اتھارٹی اس مارکنگ کے تحت چلے گی، تمام تر موجودہ ڈیولپمنٹ اتھارٹیز اپنا ڈیولپمنٹ پلان تیار کریں گی جس کی منظوری نئی اتھارٹی ماسٹر پلان کے تحت دے گی۔ نئی اتھارٹی کا کام اضلاع کے ماسٹر پلان کو مزید بہتر کرنا بھی ہوگا، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ہر ضلع کا ماسٹر پلان تیار کر رہے ہیں۔

نئی اتھارٹی زرعی زمینوں پر مزید ہاؤسنگ اسکیمز بننے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوگی جبکہ زمین کے استعمال کو بہتر بنانے اور پائیدار منصوبہ بندی کے لیے نئی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ اتھارٹی کا مقصد ماسٹر پلانز، ضلعی زوننگ اور زمین کے استعمال کے معیارات کو یکجا کرنا ہے۔

اتھارٹی کو زمین کے استعمال کے منصوبوں، علاقائی پلانز اور ماسٹر پلانز کی منظوری اور ترمیم کا اختیار ہوگا۔ اتھارٹی کو پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیمز اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے نئے ضوابط بنانے کا اختیار ہوگا۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں شہری اور علاقائی ترقی کو منظم کرنے کے لیے نئی اتھارٹی بنائے گی، جو پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی کے نام سے جانی جائے گی۔

تمام اضلاع کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو نئی صوبائی اتھارٹی سے ترقیاتی اسکیم شروع کرنے سے پہلے منظوری لینا لازم ہوگی۔ پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • ڈیڑھ لاکھ ماہانہ تنخواہ، پی ایچ ڈی طلبہ کیلئے خوشخبری
  • امریکی حملے کا منصوبہ ایک اور چیٹ روم میں لیک ہونے کا انکشاف
  • سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
  • پنجاب؛ 6ہزار میں سے 4ہزار ترقیاتی اسکیمز ناجائز ہونے کا انکشاف
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی؛ انڈیکس ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
  • پنجاب میں پاور شیئر نگ کو آرڈ ینیشن کمیٹی کا اجلاس ‘ ملکر چلنا ہے : نلیگ پی پی
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایک لاکھ 18 ہزار پوائنٹس کی حد بحال
  • کل سے سات روزہ پولیو مہم کا آغاز؛2 کروڑ 30 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے