وفاقی وزیر نے چینی کی قیمت میں اضافے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے چینی 180 روپے فی کلو میں فروخت ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

چینی کی قیمتوں سے متعلق اہم گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں کا مقصد عوام میں بے یقینی پیدا کرنا ہے اور یہ تمام بیانات پروپیگنڈا کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومت نے چینی کی قیمتوں پر ایکشن لیا جس سے چینی پانچ روپے فی کلو سستی ہوئی۔ حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا جائزہ لے رہی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نہیں ہوگا۔

رانا تنویر نے کہا کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو ہے اور وزیراعظم نے چینی کی قیمت کے تعین کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چینی کی قیمت میں مسئلہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی وجہ سے ہے، ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے، کسی کو قیمت نہیں بڑھانے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قلت کے حوالے سے چلائی جانے والی میڈیا مہم نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ اس کا مقصد مارکیٹ میں پینک پیدا کرنا بھی ہے۔ چینی کی ایکسپورٹ کے بارے میں پیش کی جانے والی خبریں حقائق سے مکمل طور پر متصادم ہیں اور ان میں کسی قسم کی درستگی موجود نہیں۔

رانا تنویر نے کہا کہ پچھلے سال چینی کا اسٹاک 76 لاکھ ٹن تھا جبکہ ملکی ضروریات 63 لاکھ ٹن تک محدود رہیں جو کہ مارکیٹ کی صحت کا ثبوت ہے۔ بچا ہوا فاضل اسٹاک تقریباً 15 لاکھ ٹن میں تقسیم ہوتا ہے، جس میں سے آدھے سے زیادہ حصے کو برآمد کر دیا گیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اس سال گنے کے رقبے میں 2 فیصد اضافہ ہوا، لیکن موسمی تبدیلیوں اور دیگر عوامل کی وجہ سے پیداوار میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ ملک بھر میں بفر اسٹاک کی موجودگی سے یہ واضح ہے کہ چینی کی سپلائی میں کسی قسم کی کمی نہیں آئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ مفاد پرست عناصر چینی بحران کے حوالے سے غلط بیانی کر کے مارکیٹ میں غیر ضروری ہلچل مچا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی واضح ہدایات پر مکمل عمل درآمد جاری ہے جس سے چینی کے اسٹاک میں کسی بھی قسم کی قلت کے امکانات ختم ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نے چینی کی قیمت وفاقی وزیر نے بے بنیاد

پڑھیں:

فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) بیشتر لاطینی امریکی ممالک میں سزائے موت تو ختم کر دی گئی ہے لیکن آج بھی وہاں اس موضوع پر کبھی کبھی عوامی سطح پر بحث کی جاتی ہے۔ اور اکثر اس بحث میں غلط معلومات یا مس انفارمیشن کا عنصر بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔

مثلاﹰ اس حوالے سے یہ دعویٰ سامنے آیا: ''چین نے ترقی کے حصول کے لیے پیرو اور لاطینی امریکی ممالک کو سزائے موت (نافذ کرنے) کی تجویز دی۔

‘‘

لیکن کیا ایسا واقعی ہوا؟ یہ جاننے کے لیے ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم نے اس پر تحقیق کی۔

دعویٰ کہاں سامنے آیا؟

یہ دعویٰ ایک فیس بک پوسٹ میں کیا گیا، جسے تقریباﹰ 35,000 صارفین نے شیئر کیا۔

اس پوسٹ میں کہا گیا تھا، ''سابق چینی وزیر اعظم ون جیاباؤ نے کولمبیا، وینیزویلا، ایکواڈور، پیرو اور بولیویا سمیت لاطینی امریکی اور وسطی امریکی ممالک کو وہاں سلامتی سے متعلق بحران کے حل اور اس سے بھی بڑھ کر ترقی کے حصول کے لیے سزائے موت کے نفاذ کی تجویز دی ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

اس پوسٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ون جیاباؤ نے بدعنوان سیاستدانوں کو سزائے موت دینے اور ان کی تنخواہوں میں کمی کی حمایت کی۔

فیس بک کے علاوہ یہ پوسٹس ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی گردش کرتی رہیں۔

فیکٹ چیک ٹیم کی تحقیق کا نتیجہ

ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم کی جانب سے تحقیق کے بعد اس دعوے کے مستند ہونے کے کوئی ثبوت و شواہد نہیں ملے۔

تو اس طرح یہ دعویٰ غیر مصدقہ ہی رہا۔

تحقیق کے دوران ایسے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے جو اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوں کہ ون جیاباؤ نے کبھی بھی کوئی ایسا بیان دیا ہو جس میں انہوں نے سزائے موت کو ترقی سے منسلک کیا ہو۔ اس حوالے سے ہسپانوی اور چینی دونوں زبانوں میں متعلقہ کی ورڈز کی سرچ بھی کی گئی، لیکن اس دعوے کو ثابت کرتی کوئی مستند خبر یا سرکاری ریکارڈز نہیں ملے۔

اور چینی وزارت خارجہ کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی یہ بیان موجود نہیں ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق ون جیاباؤ نے سزائے موت کے موضوع پر 14 مارچ 2005ء کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کی تھی۔ ایک جرمن صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا: ''موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر چین سزائے موت ختم نہیں کر سکتا لیکن ایک نظام کے تحت یہ یقینی بنایا جائے گا کہ سزائے موت منصفانہ طریقے سے دی جائے اور اس میں احتیاط برتی جائے۔

‘‘

اس موضوع پر ون جیاباؤ کا عوامی سطح پر دیا گیا یہ واحد بیان ہے جو ریکارڈ کا حصہ ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس بیان میں وہ صرف چین کے حوالے سے بات کر رہے تھے اور انہوں نے لاطینی امریکی ممالک کا کوئی ذکر نہیں کیا، نہ ہی کسی اور ملک کو کوئی تجویز دی۔

پھر بھی دیگر ممالک کو سزائے موت کی تجویز دینے کا بیان ان سے کئی برسوں سے منسلک کیا جاتا رہا ہے۔

اسے 2015ء سے کئی ویب سائٹس نے شائع کیا ہے، تاہم قابل اعتبار ذرائع کا حوالہ دیے بغیر۔

تو یہاں یہ بات بھی اہم ہو جاتی ہے کہ ون جیاباؤ صرف 2012ء تک ہی چین کے وزیر اعظم رہے تھے۔ ایسے میں اس بات کا امکان بہت کم ہے انہوں نے 2015ء یا اس کے بعد ایسا کوئی بیان دیا ہو گا۔

کیا تصویر میں واقعی ون جیاباؤ ہی ہیں؟

اس پوسٹ میں مبینہ طور پر ون جیاباؤ کی تصویر بھی لگائی گئی ہے، تاہم سوال یہ ہے کہ کیا واقعی تصویر میں موجود شخص ون جیاباؤ ہی ہیں۔

اس تصویر میں وہ اپنی دیگر تصویروں سے کچھ مختلف نظر آ رہے ہیں۔ سال 2012 سے پہلے لی گئی تصویروں میں ون جیاباؤ کے بال کم تھے۔ یہ کمی بالخصوص ان کی پیشانی کے پاس یعنی ہیئر لائن میں واضح تھی۔ تاہم اس تصویر میں ان کی ہیئر لائن قدرے گھنی نظر آتی ہے۔

اسی طرح ان کی دیگر تصاویر کے مقابلے میں اس فوٹو میں ان کی ناک، کان اور ہونٹ بھی کچھ مختلف لگ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، کہا جاتا ہے کہ کئی تصاویر میں ون جیاباؤ کے چہرے پر کچھ داغ نمایاں رہے ہیں، لیکن اس تصویر میں ایسا نہیں ہے۔

چناچہ ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم نے اس فیس بک پوسٹ میں استعمال کی گئی تصویر کی ریروس امیج سرچ کی، لیکن اس میں موجود شخص کی شناخت کے حوالے سے کوئی حتمی ثبوت نہیں مل سکا۔

(مونیر قائدی، ہواوہ سمیلا محمد، ہوان ہو) م ا / ر ب

متعلقہ مضامین

  • نان اور چپاتی کی قیمتوں میں کمی
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ تاریخی بلندی پر پہنچ گئے
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئے
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
  • وفاقی حکومت کا بجلی کی قیمت میں مزید ریلیف دینے کا فیصلہ
  • سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ
  • فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
  • آٹے کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی ریکارڈ